Live Updates

بشریٰ بی بی کے ساتھ ظلم ہو رہاہے ،انہیں سلو پوائزن دی جارہی ہے ،اس پر نظر ثانی کریں ،عمر ایوب

آپ ا پنی مرصی کی رپورٹ چاہتے ہیں ، وزیر قانون ……اپوزیشن اراکین کی سپیکر ڈائس کے سامنے نعرے بازی ، بشریٰ بی بی اور قیدی نمبر 804 رہا کرو ، رہا کرو عمران کو رہا کرو کے نعرے لگائے کسانوں کا استحصال کیاجارہا ہے ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ،چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے ،جتنی سبسڈی دینی ہے براہ راست کسانوں کو دیں ،نفیسہ شاہ ، شرمیلا فاروقی ، شیخ وقاص ،دیگر کا اظہار خیال سبسڈی کے لئے میکنزم بنا رہے ہیں، وزیر اعظم نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے گندم کس طرح امپورٹ کیوں کی گئی ہے، رانا تنویر حسین

بدھ 24 اپریل 2024 21:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2024ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ ظلم ہو رہاہے ،انہیں سلو پوائزن دی جارہی ہے ،اس پر نظر ثانی کریں ،بشریٰ بی بی کے علاج کیلے ئوہ ٹیم لائی جائے جو چاہتے ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر کے جواب میں وزیر قانون نے کہا ہے کہ آپ اپنی مرصی کی رپورٹ چاہتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کے سامنے نعرے بازی شروع کرتے ہوئے بشریٰ بی بی اور قیدی نمبر 804 رہا کرو ، رہا کرو عمران کو رہا کرو کے نعرے لگائے ۔ اس دور ان وزیر قانون نے کہا کہ احتجاج کریں لیکن اپنی نشستوں پر کریں، آئیں ہمارے ساتھ قانونی اصلاحات کریں ، پندرہ ، پندرہ کلو ہیروئن کے کیسز ڈالے گئے تھے اس ایوان سے بھی لوگوں کو اٹھایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نفیسہ شاہ نے کہا کہ پاکسان کی معیشت میں زراعت کو ریڑھ کی ہڈی کی حییثت حاصل ہے ، ہر سال گندم کی خریداری میں بدنظمی ہوتی ہے تاہم اس سال تو بہت زیادہ ہے ہم اپنے حلقوں جاتے ہیں کسان باردانہ کا پوچھتے ہیں کسانوں کا استحصال کیاجارہا ہے ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے ،جتنی سبسڈی دینی ہے براہ راست کسانوں کو دیں ،ہمارا کسان مایوس بھی ہے اور مقروض بھی ہے۔

عمیر نیازی نے کہا کہ ہمارا بل پندرہ لاکھ آتا ہے ،پنجاب میں کٹائی شروع ہوئی ہے ،کس نے امپورٹ کرنے کی اجازت دی تھی ،حکومت نے امدادی قیمت 3900 روپے مقرر کی گئی جبکہ مہنگی کھادیں، بجلی اور ڈیزل ہے کسان کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کسانوں کو براہ راست سبسڈی دیں، ٹارگٹ پر نظر ثانی کریں۔ شرمیلا فاروقی نے کہا کہ باردانہ انتہائی اہمیت کا حامل ایشو ہے۔

میر غلام علی تالپور نے کہا کہ اس دفعہ گندم کی فصل اترتے ہی کسان کے چہرے پر پریشانی آئی ہے ،مقررہ قیمت نہیں مل رہی سبسڈی کارخانوں کو دی جارہی ہے جن لوگوں اتنی تعداد میں گندم کیوں منگوائی گئی اس سے پوچھ گچھ ہونی چاہے عید سے پہلے گندم کے چھ شپ منگوائے گئے تھے۔ میں وزیر اعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ گندم کی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں۔ خالد مگسی نے کہا کہ زراعت ہماری بنیاد ہے اس کو ختم کریں گے تو بربادی ہوگی۔

وقاص شیخ نے کہا کہ ہمارا ملک کا کسان بڑی پریشانی میں ہے لیڈروں کی نالائقی کی وجہ سے ہے، وہ کسان جس کو بجلی کا بل بڑھتا جا رہا ہے کھادیں بلیک میں مہنگی مل رہی ہے چھ ایکڑ پر 36 بوریاں، جب کسان پر چھری پھریں گے تو پھر اپنی حکومت کو کیسے دفاع کریں گے آپ نے حکومت چھینی ہے،بمپر کراپ ہے پھر امپورٹ کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پنجاب میں پچھلے سال کے گنے کے پیسے نہیں ملے، یہ حکومت سے باہر آئیں گے تو پھر اپنے حلقوں میں جائیں گے،مڈل مین لوٹ رہا ہے کسان کو فائدہ اٹھا رہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ غریب کسانوں کے لے کچھ کیا جائے۔ رضاحیات ہرلاج نے کہا کہ بمپر کراپ کسے کہتے جو ماضی کے مقابلے میں زیادہ ہو یہ اوسط پیداوار آرہی ہے ،اس سے نکلیں،ایک ایکڑ پر چھ باردانہ دیے جا رہے ہیں، گندم امپورٹ کرنے کی کس نے اجازت دی تھی۔انہوںنے کہاکہ گندم 2400 روپے میں گندم خریدی جارہی ہے اگر گندم خریدی نہ تو پھر ختم ہو جائے ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ ایک یونیفارم پیغام دیا جائے کہ گندم کا دانہ دانہ خریدا جائے۔

انہوںنے کہاکہ سبسڈی ان کو دی جاتی ہے جس کا اس سے تعلق نہیں ہوتا۔ مخدوم جمیل زمان نے کہا کہ گندم کا معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے اس کو حل کیا جائے۔ خواجہ اظہار نے کہا کہ اب ہمارا سارا دارو مدار امپورٹ پر ہے، ہماری پیداواری صلاحیت کم ہوتی جارہی ہے، عام کسان کا گلہ وہ گھونٹ رہا ہے جو کسان کے ساتھ کھڑا ہے۔ کھادیں اور سپرے غیر معیاری مل رہی ہے، اگر 18 ترمیم کے بعد کسان کو فائدہ نہیں مل رہا ہے تو دہائیاں کس بات کی دی جارہی ہے۔

عبدالطیف نے کہا کہ کسان مر رہا ہے کمیشن کھانوں والوں نے گندم باہر منگوائی گئی ہے۔ تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کس طرف ہے ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور کیا تو کہا کہ بزرگ عورت بول رہی ہے کوئی تو شرم کرو، شیخ وقاص اکرم کو لوٹا کہنے پر اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا۔ انہوںنے کہاکہ بار بار کہتی رہی ارے چپ کرو، ہمیں ہر چیز کو اچھے طریقے سے چلانا چاہیے، میرے منے منے چھو ٹے بھائیوں آپ کے چیخ چلانے پر کچھ نہیں ہو گا۔

ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پ کا پوائنٹ آگیا ہے۔ وقاص شیخ نے کہا کہ میں نے اپنی تقریر میں کسی پر تنقید نہیں کی کسانوں کی بات کی ہے یہ ماں کی عمر کی ہیں بزرگ ہیں مجھے تکلیف ہوئی میں کبھی ان کی پارٹی سے الیکشن نہیں آیا، جب آپ نے فارم 47 پر آنا ہے تو اپنی پارٹی لیڈرشپ کی خوشامد کرتے ہیں تاکہ جگہ بنائی جا سکے۔ انہوںنے کہاکہ میں مشرف کے ساتھ رہا ہوں یہ ماں کے برابر ہیں میں درگزر کرتا ہوں اگر ان پارٹی کا کوئی ہوتا تو لیراں کر دیتا۔

وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے ان کی تقریر کے دوران جمشید دستی کی مداخلت پر وزیر غصے میں آگئے، وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے ہمارے پاس پاسکو ہے وہ سٹرٹیجک کے لئغ خریدتا ہے، ہماری کوشش ہے آنے والے دنوں میں حل ہو جائے۔انہوںنے کہاکہ سبسڈی کے لئے میکنزم بنا رہے ہیں، وزیر اعظم نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے گندم کس طرح امپورٹ کیوں کی گئی ہے۔

میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں آئندہ ایسا نہیں ہوگا انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم بھی اس حوالے سے فکر مند ہیں، ہماری حکومت آئی ہے کسانوں کی بہتری کے لیے کام کیا ہے ہم چھوٹوں کو تاریخی ریلیف دینے جارہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ستر فیصد فوڈ سیکورٹی ہے،صوبوں سے کہا ہے کہ ٹارگٹ پورا کریں۔ اجلاس کی کاروائی جمعرات کو چار بجے تک ملتوی کردیا۔
Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات