پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹروےترجیحی منصوبہ ہے،وفاقی وزیرمواصلات

جمعہ 26 اپریل 2024 13:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان نے کہاہے کہ پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر2024 تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹروے وزارت مواصلات کاترجیحی منصوبہ ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں سیلابوں سے تباہ ہونے والی پرانی قومی شاہراں کی مرمت میں ناکامی سے متعلق نفیسہ شاہ، ناز بلوچ اور مہتاب اکبر راشدی کے توجہ مبذول نوٹس پر وزیر موصلات نے ایوان کو بتایا کہ پرانی شاہراہ کی مرمت کے لیے جاری مالی سال کے بجٹ میں تقریبا 50 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے، میں اراکین کو یقین دلاتا ہوں کہ اس ماہ کے اندر اس پر کام شروع ہو جائے گا اس کی تکمیل کی مدت دسمبر 2024 ہے۔

نفیسہ شاہ نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے بعد پرانے نیشنل ہائی وے کو بہت نقصان ہوا ہے ہم نے وزیراعظم کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی یہ زراعت کے حوالے سے بھی اہم شاہراہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تین دفعہ اس کا کنٹریکٹ ہوا ہے اس کی بولی ہوئی اور پھر تین مرتبہ ان کو منسوخ کیا گیا ہمیں یقین دلایا جائے کہ اس پر کارروائی جلد شروع ہو۔ وفاق کو سندھ کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے جس پروزیر موصلات نے بتایا کہ وہ خود اس کی نگرانی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت کے پاس جو ترجیحی منصوبے ہیں ان میں سکھر ہے حیدرآباد موٹروے موٹروے کو ترجیحی حیثیت حاصل ہے اس کے علاوہ ہزارہ موٹروے سے بابو سر ٹاپ ٹنل کا منصوبہ بھی اہمیت کا حامل ہے یہ گلگت بلتستان کے لیے ایک گیم چینجر منصوبہ ہوگا۔ ناز بلوچ اور مہتاب اکبر راشدی کے سوالات پر وفاقی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ پنجاب اور سندھ میں شاہراہوں کی مرمت کے اخراجات کے موازنے کے حوالے سے رپورٹ کے اعداد و شمار سے ایوان کو آگاہ کیا جائیگا۔