Live Updates

i شہریار آفریدی کا بیان پارٹی پالیسی نہیں ، رئوف حسن

اسٹیبلیشمنٹ سے بات ہو گی تو صرف اس لیے کہ یہ اپنے آئینی کردار سے باہر نہ نکلے ،ترجمان تحریک انصاف uسیاسی جماعتوں سے بات چیت کے مخالف نہیں تاہم عمران خان کی واضح ہدایت ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سے بات نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا ہے ، گفتگو

ہفتہ 27 اپریل 2024 22:30

۸اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2024ء) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ شہریار آفریدی کا بیان پارٹی پالیسی نہیں ،اسٹیبلشمنٹ سے صرف آئینی کردار سے متعلق بات ہوگی ،سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے مخالف نہیں ،عمران خان کی واضح ہدایت ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سے بات نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا ۔

ترجمان تحریک انصاف رئوٹ حسن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلیشمنٹ سے صرف آئینی کردار سے متعلق بات ہو گی شہریار آفریدی کے فوج سے مذاکرات سے متعلق گزشتہ روز کے بیان سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شہریار آفریدی کا بیان پارٹی پالیسی نہیں ہے۔ اسٹیبلیشمنٹ سے بات ہو گی تو صرف اس لیے کہ اسٹیبلیشمنٹ اپنے آئینی کردار سے باہر نہ نکلے، ہر ادارے کو اپنے آئینی کردار اور حد کے اندر رہنا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے مخالف نہیں ہیں اسی لیے 6 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد بنایا ہے۔ تاہم عمران خان کی واضح ہدایت ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سے بات نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔

پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق کردی ہے۔ذرائع کے مطابق بانی عمران خان نے شرط عائد کی ہے کہ مذاکرات آئین و قانون کے مطابق کیے جائیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات