روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناولنی کے قتل کا حکم پیوٹن نے نہیں دیا تھا

انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ناولنی کے قتل کے پیچھے پیوٹن نہیں ہیں،امریکی میڈیا

اتوار 28 اپریل 2024 11:25

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) امریکی میڈیا نے کہاہے کہ روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناولنی کے قتل کا حکم روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے نہیں دیا تھا۔امریکی میڈیا نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ناولنی کے قتل کے پیچھے پیوٹن نہیں ہیں۔واضح رہے کہ روسی جیل میں قید اپوزیشن رہنما الیکسی ناولنی فروری میں پراسرار طور پر انتقال کر گئے تھے۔

(جاری ہے)

روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناولنی جیل میں 19 سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے اور دوران قید پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے تھے۔جیل کے حکام نے بتایا تھا کہ ناولنی چہل قدمی کے بعد اچھا محسوس نہیں کر رہے تھے جس کے فورا بعد ہی وہ بے ہوش ہو گئے، طبی عملے نے موقع پر پہنچ کر ان کا معائنہ کیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے تھے۔یاد رہے کہ ناولنی جنوری 2021 میں جرمنی سے زہر خورانی کے اثر سے صحت یاب ہو کر ماسکو آنے کے بعد سے جیل میں قید تھے۔ الیکسی ناولنی نے گرفتاری سے قبل حکومت مخالف متعدد احتجاج کی سربراہی کی تھی۔