وزیراعظم سے صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات،پاکستان میں جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا

شہبازشریف سے ملاقات میں محمد سلیمان الجابر کا پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے جاری مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق

اتوار 28 اپریل 2024 13:40

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائینز پر صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر نے ملاقات کی جس میں اسلامی ترقیاتی بینک کے پاکستان میں جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے اپنے سابقہ دور حکومت میں اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے مختلف منصوبوں میں ایک ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری پر اسلامی ترقیاتی بینک کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے پاکستان کی سیلاب کے بعد بحالی میں اسلامی ترقیاتی بینک کی معاونت کو سراہا اور اس حوالے سے ڈاکٹر الجاسر کے ذاتی تعاون اور قائدانہ کردار کو تسلیم کیا۔ملاقات میں پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے جاری مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا اور پاکستان اور اسلامی ترقیاتی بینک کے درمیان تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے تبادلہئ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے ساتھ مفید شراکت داری ، تعمیرنو اور روزگار میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کے پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول میں بھی معاون ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو صحیح خطوط پر استوار کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تمام خدشات کو دور کرنے اور ون ونڈو آپریشنز مہیا کرنے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پوری طرح سے فعال ہے۔

اس موقع پر صدر اسلامی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستان اسلامی ترقیاتی بینک کا بانی رکن ہے اور ایک انتہائی اہم ممبر ہے۔ انہوںنے کہاکہ کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بھرپور قدرتی و آبی وسائل سے نوازا ہے ؛ پاکستان کی بڑی افرادی قوت سے بھرپور طرح سے مستفید ہوا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی خوشحالی اور بہتری کیلئے دعاء گو ہیں۔ملاقات میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطائ اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری بھی موجود تھے۔