صحت مند معاشرے اور انسانی صحت کے لئے ماحول کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے،ڈپٹی ڈائر یکٹر زراعت

اتوار 28 اپریل 2024 17:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) ڈپٹی ڈائر یکٹر زراعت چوہدری خالد محمود نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے اور انسانی صحت کے لئے ماحول کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل سمندری چک نمبر447 گ ب میں سد باب سموگ وتحفظ ماحول کے حوالے سے کاشتکاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان دنیا کے پہلے ان دس ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کا شکار اور گزشتہ چند سالوں سے سموگ نے انتہائی برے اثرات ڈالے ہیں نا صرف اس سے انسانی اور حیوانی صحت بلکہ اس سے فصلات کی پیداوار بھی متاثر ہورہی ہے اس لئے حکومت پنجاب ایمر جنسی بنیادوں پر سموگ کی روک تھام کے لئے متعدد اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اپنی فصلات کی باقیات کو آگ لگانے والوں کو نوٹس اوروارننگ دی جارہی ہے تاکہ وہ آئندہ اس سے اجتناب کریں جبکہ باقی تمام کا شتکاروں کو بھی مساجد میں اعلانات کے ذریعے، روایتی طریقہ سے ڈھول بجا کر اور موضع کی سطح پر گاؤں کے نمبر دارودیگر نمایاں کاشتکاروں،حلقہ پٹواری اور محکمہ زارعت توسیع کے فیلڈ اسسٹنٹ پر مشتمل کمیٹیاں سموگ کی روک تھام کے لیے فعال کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی ڈائر یکٹر زراعت توسیع نے کاشتکاروں کو بتایا کہ پنجاب ماحولیاتی تحفظ ایکٹ1997ء اور پنجاب ماحولیاتی تحفظ (سموگ کا سد باب اور روک تھام) قوانین2023ء کے تحت سموگ کو فضائی آلودگی قرار دیا گیا ہے لہذافصلات دھان،مادہ گندم، مکئی اور دیگر فصلات کی باقیات کو آگ لگانا پنجاب ماحولیاتی تحفظ قوانین کی دفعہ7 کے تحت قانونا جرم ہے جس کی خلاف ورزی کی صورت میں فی ایکڑ15000 روپے جرمانہ کیا جائے گا اس شرح سے10 ایکڑ ز تک ڈیڑھ لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگاجبکہ دس ایکڑز سے زائد رقبہ پر باقیات کو آگ لگانے پر فی ایکڑ20 ہزار روپے جرمانہ ہوگا اور اس شرح سے5 لاکھ روپے تک ایک کاشتکار کو جرمانہ ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ ایف آئی آرز کا اندراج الگ سے ہوگا۔تمام کا شتکاروں سے گزارش ہے کہ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور قانون پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔