ضلعی انتظامیہ ، واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور نے پانی بل نادہندگان کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا

پیر 29 اپریل 2024 23:08

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) ڈپٹی کمشنر پشاور کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ اور واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) نے پانی بل نادہندگان کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا۔ پہلے مرحلے میں نادہندگان کو نوٹس جاری کئے جارہے ہیں جنہیں بل اور بقایاجات ادا کرنے کی ہدایت کی جائے گی بصورت دیگر ان کے خلاف خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

اس سلسلے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور ڈبلیو ایس ایس پی کے حکام نے آپریشن کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ ڈبلیو ایس ایس پی کے زونل دفاتر ڈائریکٹرز ایسٹ اور ویسٹ کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ کے دستخط کردہ نوٹس جاری کررہے ہیں ، بقایاجات اور بل کی ریکوری کے ساتھ ساتھ آگاہی مہم بھی چلائی جارہی ہے، خطیبوں اور مسجد اماموں کی خدمات سے بھی استفادہ کیا جارہا ہے، مقامی منتخب نمائندوں کے ساتھ اجلاس بھی منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ نادہندگان بل جمع کرائیں۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایس ایس پی کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے صفائی اور فراہمی آب کا آپریشن متاثر ہو رہا ہے،ڈبلیو ایس ایس پی کے ساتھ مجموعی طور 89 ہزار صارفین رجسٹر ہیں جن میں صرف ہ 21 ہزار باقاعدہ پورا بل ادا کر رہے ہیں،باقی 68 ہزار نادہندگان ہیں یا جزوی بل کبھی کبھار ادا کر رہے ہیں، جن میں 24 ہزار ایسے ہیں جنہوں نے کبھی بل جمع نہیں کیا جبکہ 44 ہزار کبھی کبھار بل جمع کرتے ہیں یا اقساط میں ادائیگی کر رہے ہیں،اس وقت پانی صارفین کے ذمہ ڈبلیو ایس ایس پی کے ایک ارب 48 کروڑ روپے بقایا ہیں جن میں 70 کروڑ ان 24 ہزار صارفین کے ذمہ ہیں جنہوں نے ابھی تک کوئی ایک بل بھی جمع نہیں کرایا جبکہ 78 کروڑ روپے بقایاجات اقساط یا کبھی کبھار بل جمع کرانے والے44 ہزار صارفین کے ذمہ واجب الادا ہیں۔

متعلقہ عنوان :