/چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے مشیر نجمی عالم کی ملاقات،نجمی عالم کی اپنے محکموں کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ

م*شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ کی وفاقی اور صوبائی حکومت کو پیش کش

پیر 29 اپریل 2024 20:35

uکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ کے سربراہان نے ملک میں نو قائم شدہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پیش کش کی ہے کہ وہ سرکاری اسکولوں کا انتظام چلانے کے حوالے سے بجٹ کے موثر اور شفاف ترین استعمال کے لیئے ایک مربوط نظام کے قیام کے حوالے سے بھرپور معاونت فراہم کرسکتے ہیں۔شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے چیئر مین شاہد آفریدی اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ کے سربراہ زاہد سعید نے مشترکہ فنڈ ریزر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فلاحی اداروں کے سربراہان کا اس موقع پر یہ مشترکہ مؤقف تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعلیمی بجٹ کا مؤثر اور شفافیت پر مبنی استعمال ملک میں موجود پسماندہ گھرانوں کے لاکھوں بچوں کا مستقبل سنوار سکتا ہے جو تعلیم کے حصول کے لیئے سرکاری اسکولوں میں داخلہ حاصل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

زاہد سعید کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہر سال سرکاری اسکولوں کا نظام چلانے کے لیئے اربوں روپے کا بجٹ خرچ کیا جاتا ہے لیکن تعلیم کے شعبے کے حوالے سے اس خطیر رقم کا استعمال کوء خاطر خواہ نتائج پیدا نہیں کر پاتا اور سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبا ء معیاری تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں موجود سرکاری اسکول اپنے ایک بچے کی تعلیم پر ماہانہ قریباً چار ہزار روپے خرچ کرتے ہیں۔

جب کہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ کے مشترکہ انتظام کے تحت صوبے میں چلنے والے فلاحی اسکولوں میں ایک بچے کی تعلیم پر ماہانہ پندرہ سو روپے خرچ آتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کم تعلیمی اخراجات کے باوجود ان فلاحی اسکولوں سے میٹرک کا امتحان دے کر فارغ التحصیل ہونے والے قریباً ساٹھ فیصد بچے اے ون گریڈ حاصل کرتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ فلاحی اسکولوں کا انتظام چلانے کے اس کم بجٹ پر مبنی اس مؤثر انتظام کو وہ سرکاری اسکولوں کی حالت زار بدلنے کے لیئے بھی استعمال کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ وہاں تعلیم حاصل کرنے والے لاکھوں بچوں کا مستقبل سنوارا جاسکے۔

زاہد سعید کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مخیر حضرات اور رفاعی کاموں کے لیئے عطیات فراہم کرنے والے اداروں کے تعاون سے شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ اپنے فلاحی اسکولوں کے ذریعے سندھ کے پسماندہ گھرانوں کے کل پینتیس ہزار بچوں کا مستقبل روشن کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ گرین کریسنٹ ٹرسٹ اگلے سال کے آخر تک سندھ میں اپنے فلاحی اسکولوں کی کل تعداد کو 250 تک لے جانے کا خواہاں ہے جہاں پسماندہ طبقات کے کل ایک لاکھ بچے زیر تعلیم ہوں۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں شاہد آفریدی نے اپنے فلاحی ادارے کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جس کے تحت وہ ملک بھر کے دور دراز علاقوں کے باشندوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیئے جہد و جہد کرتے رہیں گے کیونکہ وہاں عموماً دوسرے غیر سرکاری ادارے رفاعی سرگرمیاں انجام نہیں دے پاتے۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والے مخلص فلاحی اور غیر سرکاری ادارے، مخیر حضرات اور حکومتی احکام مل کر ملک میں ناخواندگی کے خاتمے کا مشن پورا کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بیٹیوں کی تعلیم ان کے فلاحی ادارے کا ایک اہم ترین مشن ہے کیونکہ اس کے ذریعے ہی معاشرے میں انقلابی تبدیلیاں ممکن ہیں۔شاید آفریدی نے اس موقع پر اپنا شہرہ آفاق کامیابی کا نشان بنا کر اس مکمل عزم کا اظہار کیا کہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ مل کر بہت جلد سندھ میں ناخواندگی کا خاتمہ کریں گے۔سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے سربراہ عبد الکبیر قاضی نے اس موقع پر پسماندہ طبقات کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے لیئے معیاری اسکول قائم کرنے کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نظام کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن، شاہد آفریدی فاؤنڈیشن اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ جیسے مستند غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے سندھ کے دور دراز مقامات پر نادار گھرانوں کے بچوں کے لیئے معیاری تعلیمی ادارے قائم کررہا ہے۔#

متعلقہ عنوان :