لاہور ہائیکورٹ کی دیر سے چالان جمع ہونے پر متعلقہ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت

پیر 29 اپریل 2024 22:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے 2021کے درج مقدمے میں چالان جمع نہ ہونے پر سی سی پی او لاہور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او، محرر ، تفتیشی افسر، ڈی ایس پی انویسٹیگیشن کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے کاشف انوار کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے خلاف 12 اکتوبر 2021 کو تھانہ جوہر ٹاؤن لاہور میں قتل کی ایف آئی آر درج ہوئی تھی، ملزم اسی دن سے زیر حراست ہے3 سال گزرنے کے باوجود پولیس نے چالان جمع نہیں کروایا لہذاعدالت ملزم کی ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔

دوران سماعت عدالتی حکم پر سی سی پی او لاہور پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے دیکھا کہ ابھی تک عدالت میں رپورٹ ہی جمع نہیں کروائی گئی جس پر سی سی پی او نے بتایا کہ 24 اپریل 2024 کو چالان جمع ہو چکا ہے، تفتیشی افسر نے بد قسمتی سے چالان جمع کروانے کے بعد مثل اپنے نام رکھ لی۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسرکے خلاف شو کاز نوٹس ہو چکا ہے، نائب کورٹ کو بھی شو کاز نوٹس جاری کیا ہے جبکہ ڈی ایس پی اور ایس پی سے جواب طلب کیا ہے۔

جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دئیے کہ لاہور کے جتنے بھی کیس آ رہے ہیں ڈیڑھ ڈیڑھ سال سے چالان جمع نہیں ہو رہے یہ سارا کام آپ کے لاہور میں ہی چل رہا ہے، تمام متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 15 روز میں عدالت میں جمع کروائیں ۔عدالت نے دیر سے چالان جمع ہونے پر متعلقہ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔