ہمارے معاشرے میں مزدور خود یوم مزدور پر چھٹی سے محروم رہتے ہیں، ایازمیمن

بدھ 1 مئی 2024 21:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) آل کراچی تاجر الائنس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر دنیا بھر کے محنت کشوں کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے یا ریاست میں مزدوروں کا کردار اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور کوئی بھی ریاست مزدورں کو حقوق دیئے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری نے مزدوروں اوردیہاڑی دار طبقہ کے مسائل کو بڑھا دیا ہے ، مہنگائی نے مزدوروں کا جینا مشکل کردیا ہے، ان خیالات کا اظہارا نہوںنے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، ایازمیمن نے کہا کہ پاکستان میں مزدوروں اور کم آمدنی وا لے طبقے کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے اب تو جو کم تنخواہ دار طبقہ ہے وہ بجلی کا بل دیتا ہے تو بچوں کو پڑھا نہیں سکتا، گیس کا بل دیتا ہے تو گھر کا خرچہ چلانا اس کے لیے ممکن نہیں ہوتا بچوں کی فیس دیتا ہے تو پھر روزی روٹی کیسے چلائے بدترین صورتحال ہے، چیزیں لوگوں کو فراہم نہیں ہو رہیں، زندگی کی بنیادی چیزیں میسر نہیں ہیں، انہوںنے کہا کہ مزدور تحریک جو لیبر یونینز کے ذریعے سے زندہ تھی اس پر پابندی لگا دی گئی اورمزدور تحریک کو کچل دیا گیا، س کی وجہ سے آج مزدور بدترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، گزارنے کے باوجود جدوجہد کرنے کے قابل نہیں، مزدور لیڈرشپ ختم ہوچکی ہے،اسلام کا نظام ہی لوگوں کو صحیح معنوں میں عدل و انصاف اور زندگی کی صحیح سہولیات فراہم کر سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید کے زمانے میں جب مزدور تحریک مضبوط تھی تو اتنی آسانی سے کوئی مزدرو ں کا حق نہیں کھا سکتا تھا جس طرح آج کھایا جارہا ہے، مزدوروں پر زندگی کا دائرہ تنگ کردیا گیا ہے اور کوئی پرسان حال نہیں ہے آئین اور قانون میں دیے گئے بنیادی انسانی حقوق سے بھی مزدور محروم ہیں، لیبراور سماجی بہبودکے قوانین پہلے ہی ناکافی تھے اور ان پر بھی عمل درآمد نہیں ہورہا، ٹریڈ یونینز کی مسلسل حوصلہ شکنی کی جارہی ہے ساڑھی7 کروڑ لیبر فورس میں سے پونی6 کروڑ روزانہ کی اجرت پر ہے، مزدور تو یوم مزدور کے موقع پر بھی چھٹی سے محروم رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

لیبر قوانین،سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کا نفاذ 25 سے 35 لاکھ لیبر پر ہے اور وہ بھی مکمل نہیں ہے، سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی، ورکرز ویلفیئر فنڈ کی مکمل مراعات نہیں ملتیں،انہوںنے کہا کہ ہمارے معاشرے میں مزدوروں کی مراعات اور سہولیات کا کوئی خیال نہیں کیا جاتا یہاں تک کہ مزدوروں کے عالمی دن پر جو خاص ان کے لیے سال میں ایک مرتبہ آتا ہے اس پر بھی یہ غریب مزدور چھٹی نہیں کرتا، اپنے اور گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے سردی، گرمی، بارش، دھوپ کسی چیز کی پرواہ نہیں کرتا، یہاں تک کہ آرام کی پرواہ بھی نہیں کرتا اور آخری سانس تک محنت کش مزدور ہی رہتا ہے اور تاحیات جستجو اور محنت کے باوجود اس کا دامن ہمیشہ خالی ہی رہتا ہے۔