پاکستان اور آذربائیجان COP-29میں ماحولیاتی ایکشن ، عملدرآمد منصوبہ، شفافیت پر توجہ مرکوز کریں گے، رومینہ خورشیدعالم

ہفتہ 11 مئی 2024 16:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2024ء) وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان اور جمہوریہ آذربائیجان ، رواں سال باکو میں منعقد ہونے والی عالمی موسمیاتی کانفرنس COP-29میں ماحولیاتی ایکشن اور عملدرآمد منصوبہ سمیت شفافیت کی رپورٹ پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ گلوبل وارمنگ چیلنج کے لیے ہم آہنگی اور مشترکہ ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

ہفتہ کو یہاں F-9پارک میں آذربائیجان کے ماحولیات اور قدرتی وسائل کے وزیر اور COP-29کے نامزد صدر مختار بابائیوف کے ہمراہ مشترکہ پریس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کی حکومتوں نے نیشنل ایڈا پشن پلان، گرین پاکستان پروگرام ،لیونگ انڈس انیشی ایٹو، لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو متحرک کر نے، کلائمیٹ فنانس،G-77پلس چائنا اور گلوبل کلائمیٹ ویلنرایبلٹی انڈیکس(جو فورم میں سب سے زیادہ موسمیاتی خطرے سے دوچار ریاستوں کی حالت زار کو پیش کرنے کے حوالہ سے پاکستان کی ترجیح ہی)پر باہمی تبادلہ خیال کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے وزیر نے صدرمملکت اور وزیر اعظم سے ملاقات کی اور باکو میں COP-29کانفرنس میں شرکت کیلئے اپنی ریاست کی جانب سے دعوت بھی دی۔انہوں نے کہاکہ دونوں فریقین نے سی او پی فورم میں شرکت کے لیے دوطرفہ تعاون اور بامعنی شرکت کے لیے کی جانے والی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ایک گھر، ایک درخت پروگرام (گرین پاکستان پروگرام)شروع کیا گیا ہے اور وزارت موسمیاتی تبدیلی وماحولیاتی رابطہ سعودی حکومت کی مدد کیلئے خدمات انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد COP-29فورم میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں شرکت کرے گا۔اس موقع پر مختار بابائیوف نے کہا کہ آب و ہوا کے ایجنڈے کے اندر اجتماعی کاموں اور سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے آذربائیجان کا وژن واضح ہے۔ انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ فطرت کے تحفظ کے عہد کی تجدید کیلئے F-9پارک میں درخت بھی لگائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شراکت داروں کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مشترکہ پہلوں پر وسیع تبالہ خیال کیا گیا ہے۔

انہوں نے COP-29فورم کی تیاریوں اور موسمیاتی ایجنڈے پر بات چیت شروع کرنے کا موقع فراہم کرنے پر پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کلائیمیٹ ایکشن کا فروغ ہے،فطرت کے تحفظ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہمارے لئے ایک بہترین موقع ہے اور اس حوالہ سے مزید میٹنگز جاری ہیں۔