Live Updates

ٴْسیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہوں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے، بلاول بھٹو

%ہم نے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے عملدرآمد نہیں کیا، کوشش ہے کہ قانونی یا آئینی ترمیم لائیں اور عدالت کو طاقتور بنائیں۔ لاہور میں سیمینار سے خطاب ڈ*لاہور ( آن لائن ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے، ملک میں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا گیا، مسائل کے حل کے لیے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا۔ لاہور میں "بھٹو ریفرنس اورتاریخ" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیمینار میں آنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کیا کہ بھٹو کا ٹرائل فیئر نہیں تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں عدالتی اصلاحات بھی کرنا تھیں، ہم نے ایک ایسا فورم قائم کرنا تھا جو ججز کی تعیناتی کو بھی دیکھتا، ہم نے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے عملدرآمد نہیں کیا، کوشش ہے کہ قانونی یا آئینی ترمیم لائیں اور عدالت کو طاقتور بنائیں، ایسی اصلاحت ہوں کہ شہید بھٹو جیسے عدالتی قتل پھر کبھی نہ ہوں، حکومت جوڈیشل ریفامرز کے لیے ا?ئینی ترمیم لے کر ا?ئے، عدالت خود بھی ریفارمز لاسکتی ہے لیکن سب سے بڑی ذمہ داری پارلیمان کی ہے، عوام کو یقین ہونا چاہیئے کہ دوبارہ عدالتی قتل نہیں ہوگا۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ اب سیاست میں وہ گنجائش ہی نہیں رہی کہ ایک دوسرے کی اختلاف رائے کا احترام کریں، پاکستان میں سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا گیا اور ایک دوسرے کے اختلاف رائے کا احترام نہیں کیا جارہا کیوں کہ سیاست ذاتی دشمنی میں تبدیل ہوگئی ہے، ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ نظام میں جمہوری بہتری لے کر ا?ئیں، جب سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملاے کے لیے تیار نہیں ہوں گے تو پھر مسائل کیسے حل ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم 1973ئ کا ا?ئین اور 18 ویں ترمیم مشاورت سے لائے، نظام درست کرنے کے لیے جو کرنا ہوگا ہم اس کے لیے تیار ہیں، مسائل کے حل کے لیے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا پڑے گا، کچھ سیاستدان ذاتی مفاد کے علاوہ کچھ نہیں سوچتے جو درست نہیں، صدر آصف زرداری نے یکجہتی کا پیغام بھیجا لیکن ایک ایسا سیاستدان ہے جو اپنی ذات سے باہر نہیں دیکھتا، اس نے بات چیت کی پیشکش کے جواب میں گالی گلوچ کی، ہمیں گالم بلوچ کی سیاست کے بجائے پاکستان کے بارے میں سوچنا پڑے گا۔سابق وزیر خارجہ نے کہا سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کرنا چاہتیں، بات چیت کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں، عوام مہنگائی اور بیروزگاری کے باعث پریشان ہیں، ہمیں عدلیہ سے متعلق اصلاحات کرنی چاہیئے، عام انتخابات کی مہم کے دوران پیپلزپارٹی کے 10 نکاتی پروگرام پر بہت تنقید ہورہی تھی، وفاق اور صوبوں نے اقتدار میں آکر پیپلز پارٹی کے 10 نکاتی ایجنڈے کو اپنایا، پنجاب میں بھی پیپلزپارٹی کے 10 نکاتی منشور کو اپنایا جارہا ہے۔#/s# ***** 12-05-24/--198

اتوار 12 مئی 2024 21:00

[بانی پی ٹی آئی کا صحت کارڈ ''فراڈ کارڈ'' تھا۔ اس ''فراڈ کارڈ'' میں کرپشن کی عجیب و غریب کہانیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔ عظمیٰ بخاری ٰ پنجاب حکومت صحت کارڈ کو مزید بہتر کر کے نئے سرے سے شروع کرنے جا رہی ہی: صوبائی وزیر اطلاعات #/h# لاہور (آن لائن) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خوشی کی بات ہے مریم نواز کو فالو کرتے ہوئے خیبر پختونخواہ اور سندھ میں بھی روٹی سستی ہو رہی ہے۔

مریم نواز پاکستان میں ایک برانڈ بن چکی ہیں۔ مریم نواز کے پاس نواز شریف کی لیڈرشپ اور ان کا وسیع ترین حکومتی معاملات کا تجربہ ہے۔ مریم نواز پنجاب میں جو بھی پروجیکٹ لاؤنچ کرتی باقی صوبے ان کو فالو کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ کی شان ہے جس صوبے کے پاس تنخواہوں دینے کے پیسے نہیں ہوتے وہ اب ہمیں مشورے دیں گے۔

(جاری ہے)

بانی پی ٹی آئی کا صحت کارڈ ''فراڈ کارڈ'' تھا۔

اس ''فراڈ کارڈ'' میں کرپشن کی عجیب و غریب کہانیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔ پنجاب حکومت صحت کارڈ کو مزید بہتر کر کے نئے سرے سے شروع کرنے جا رہی ہے۔ برسٹر سیف اپنی قابلیت اور مہارت کے گر پنجاب میں دکھانے کی بجائے خیبر پختونخواہ میں دکھائیں۔اپنے وزیراعلی کو عقل اور شعور بھی دیں۔ اگر عقل یا شعور دکان سے ملتے تو آپ کے وزیراعلیٰ کو خرید کر بطور تحفہ لازمی تحفہ ارسال کر دیتے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات