ق*پاکستان پیپلز پارٹی صرف کراچی دشمن نہیں بلکہ تعلیم دشمن جماعت ہے، آسیہ اسحاق

سندھ کے بجٹ کا 95 فیصد دینے والے شہر کراچی میں بچے شدید گرمی میں زمین پر بیٹھ کر میٹرک کے پرچے دے رہے ہیں,متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی حق پرست رکن قومی اسمبلی رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق کا ملیر سعودآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 13 مئی 2024 20:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی حق پرست رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق نے کہا ہے کہ کراچی میڑک بورڈ کی بدانتظامی عروج پر ہے، میٹرک بورڈ نے اس بار ساری حدیں پار کردی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پہلے تو طلبہ و طالبات اس کشمکش میں مبتلا تھے کہ اٴْن کا امتحانی سینٹر کہاں بنا ہے، گھروں سے دور امتحانی سینٹر بنادئیے گئے اور پھر راتوں رات بنا کسی وجہ اور بغیر اطلاع کہ انہیں تبدیل کیا گیا اور ` اس کے بعد جو طلبہ امتحانی سینٹرز تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے وہ زمین پر بیٹھ کر پیپر دینے پر مجبور ہیں اور بدانتظامی کا یہ عالم ہے کہ طلبہ دو پیپر کسی سینٹر میں تو تیسرا پیپر کیسی اور سینٹر میں دے رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملیر سعودآباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں کراچی میٹرک بورڈ پر غیر مقامی لوگ قابض ہیں، ہر سال میڑک بورڈ کی زمہ داری ہے کہ وہ کیالیکڑک کو بتائے کہ کس کس جگہ سینٹر بنائے گئے ہیں تاکہ اساتذہ سمیت طلبہ و طالبات کو دوران امتحان بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

دریں اثنائ حق پرست رکن قومی اسمبلی آسیہ اسحاق کے الیکٹرک کے عملے کو ساتھ لیکر سینٹرز جا دورہ کیا اور موقع پر سینٹرز کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنی کروایا۔ آسیہ اسحاق نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ سیکنڈری بورڈ کے چیئرمین سمیت ڈسٹرکٹ ای ڈی اوز کو فی الفور نوکریوں سے برخاست کیا جائے، نویں دسویں کے امتحانات کو معطل کرکے دوبارہ منعقد کروایا جائے، کراچی میٹرک بورڈ کے چیئرمین سمیت دیگر عہدیداران کو فلفور معطل کرکے قابل افسران کو ذمہ داریاں سونپی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی صرف کراچی دشمن ہی نہیں بلکہ تعلیم دشمن جماعت ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے دور میں کراچی سمیت شہری سندھ میں انفرااسٹرکچر ، ہیلتھ اور تعلیم کا نظام تباہ ہوچکا ہے، صحافی کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا کام ساری زندگی احتجاج کرنا ہے، انہیں ہر جمعے اور اتوار کو احتجاج یاد آ جاتا ہے جبکہ صرف احتجاج سے مسائل حل نہیں ہوتے۔

کام کرنا صرف ایم کیو ایم پاکستان کو آتا ہے، بچوں کی تعلیم کے اوپر سیاست کرنا ایم کیو ایم پاکستان نے کبھی نہیں سیکھا ہم نے اپنے بچوں کے مستقبل کو سنوارنا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کا کام بچوں کو جلسہ جلسوں کے پیچھے لگانا نہیں ہے بلکہ وہ وہاں امتحان دے رہے ہیں اور ہم انکے لیئے یہاں کام کر رہے ہیں۔