خبر ہےکہ مخصوص میڈیا گروپس میں پھر کوئی پروپیگنڈا ہونے کو ہے

کردار بھی عالمی طاقتوں سے جڑے وہی لیکس والے کھلاڑی ہیں، ایک مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کا فرمائشی پروگرام بھی بنایا گیا ہے، اس کا حتمی ہدف کون ہے؟ وقت آنے پربتاؤں گا، فیصل واوڈا کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 14 مئی 2024 18:38

خبر ہےکہ مخصوص میڈیا گروپس میں پھر کوئی پروپیگنڈا ہونے کو ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی2024ء) سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ خبر ہےکہ مخصوص میڈیا گروپس میں پھر کوئی پروپیگنڈا ہونے کو ہے، سوال یہ بھی ہے کہ اس کا حتمی ہدف کون ہے؟ وقت آنے پر سب بتاؤں گا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ خبر ہے کہ مخصوص میڈیا گروپس میں پھر کوئی پروپیگنڈا ہونے کو ہے۔ کردار بھی عالمی طاقتوں سے جڑے وہی لیکس والے کھلاڑی ہیں، اس پراپیگنڈہ کی ٹائمنگ چیک کریں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ کیا آزاد کشمیر میں ہونے والی منصوبہ بندی اور اس کھیل کے کھلاڑی ایک ہی  ہیں؟ اس پراپیگنڈہ میں ممکنہ طور پرکئی اہم شخصیات کی پراپرٹیز سے متعلق گمراہ کن تفصیلات بتائی جائیں گی، جبکہ ایک مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کا فرمائشی پروگرام بھی بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کیا آنے والی اس مہم کا ٹارگٹ ایس آئی ایف سی، دوست ممالک اورپاکستانی میں  آنے والی عالمی سرمایہ کاری ہے؟ سوال یہ بھی ہے کہ اس کا حتمی ہدف کون ہے؟ وقت آنے پر سب بتاؤں گا! مزید برآں گزشتہ روز سینئر سیاستدان اور سینیٹر فیصل واوڈا نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی تو ایک معمول ہے، دھاندلی ہر الیکشن میں ہوتی ہے، دھاندلی 2008 سے 2018 کے الیکشن میں بھی ہوئی، جوڈیشل کمیشن بنتے رہیں گے کبھی فیصلہ ہوتے نہیں دیکھا، ہاں کمیشن لوگوں کی جیبوں میں جاتے دیکھا، یہی نوکری ہے، یہی فارم 47ہے اور یہی چھولے ہیں، یہی حکومت ہے اسی کے ساتھ لین دین کیلئے مذاکرات کرسکتے ہیں ، اس کے آگے کچھ نہیں ہے، میں حکمران اتحاد یا اپوزیشن کا حصہ نہیں ہوں، میں نے لکھ کر دے دیا کہ میں آزاد ہوں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کیلئے پہلے باجوہ صاحب برے تھے، پھران کو کہا ایکسٹینشن لے لو، الیکشن بھی کروا دو۔ پھر پی ٹی آئی امریکا، سعودی عرب اور ایوان کے ساتھ آئسولیشن میں گئی، آپ کیا کرنا چاہتے تھے؟فیصل واوڈا نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام ہوگا تو مشکلات مزید بڑھیں گی، پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن سے بات نہیں کرنی تو پیپلزپارٹی سے کرلیں۔