قومی اسمبلی اجلاس :وزرا کی غیر حاضری پر سپیکر قومی اسمبلی برہم

کیا مذاق ہے ،یہ قومی اسمبلی ہے کوئی سرکس نہیں،سپیکر رولنگ دیں،اعجاز جاکھرانی وزراء پر برس پڑے،وقفہ سوالات موخر ‘حکومت کی جانب سے عدلیہ کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں،اسد قیصر کا اظہار خیال،ثناء اللہ مستی و دیگر کا اظہارخیال

جمعرات 16 مئی 2024 18:05

cاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2024ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کی عدم حاضری پر سپیکر قومی اسمبلی کا برہمی کا اظہار ،پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی وزراء کی عدم موجودگی پر برس پڑے ،کیا یہ مذاق ہے کوئی سرکس ہے یہ قومی اسمبلی ہے ماضی میں قومی اسمبلی میں ایسا کبھی نہیں ہوا،وزراء کو جواب دینے کیلئے یہاں پر موجود ہونا چاہیے ،جناب سپیکر اس پر آپ کی رولنگ چاہیے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں دوبارہ ایسے نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا قومی اسمبلی اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ سب لوگ بات کرنا چاہتے ہیں آج شام چھ بجے تک اجلاس بلایا جائے پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ وقفہ سوالات ہونا چاہیے اس کے بعد بے اجلاس کا دورانیہ بڑھا دیں سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عدلیہ کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ وزارت داخلہ سے کون تشریف لائے ہیں جوائنٹ سیکرٹری صاحب اگر وزیر نہیں تھے تو آپ نے کس کو بریف کیا وزارت داخلہ سے متعلق سوالات کے جوابات دینے ہیں وزارت دفاع یا اوورسیز پاکستانی وزارت کی جانب سے کوئی آیا ہے مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے گزارش کی گئی ہے کہ سوالات کو موخر کردیا جائے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے معاملہ موخر نہیں کیا جاسکتا کسی دوسرے وزیر کو بریف کرلیا جاتا پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی وزراء کی عدم موجودگی پر برس پڑے کیا یہ مذاق ہے کوئی سرکس ہے یہ قومی اسمبلی ہے ماضی میں قومی اسمبلی میں ایسا کبھی نہیں ہوا جناب سپیکر مجھے آپ کی رولنگ چاہیے وزراء کو جواب دینے کیلئے یہاں پر موجود ہونا چاہیے ،جناب سپیکر اس پر آپ کی رولنگ چاہیے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں دوبارہ ایسے نہیں ہوگا سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگر آپ قومی اسمبلی کو سنجیدہ نہیں لیتے تو اجلاس ملتوی کرا دیتے ہیں سیکرٹری داخلہ اور اوورسیز پاکستانیز کو میرے چیمبر میں بھیج دیں سنی اتحاد کونسل کے رہنما ثناء اللہ مستی خیل نے کہا وزراء پورے نہیں ہیں کورم بھی پورا نہیں اس انہوں نے واک آؤٹ کر دیا نے واک آؤٹ کردیا سپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کا اجلاس پندرہ منٹ کیلئے موخر کردیا سپیکر نے وزارت خزانہ اور اوورسیز پاکستانیز کے سیکرٹریز کو چیمبر میں طلب کرلیا پیپلز پارٹی کے رہنما اغا رفیع اللہ نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی تکریم کے حوالیسے خود موقع فراہم کرتے ہیں سب چیف وہیپ نے نام دیئے ہیں،کمیٹیاں کیوں نہیں بن رہیں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ قائمہ کمیٹیز کی تشکیل ہماری طرف سے مکمل ہوچکی ہے خواتین کی سیٹس معطل ہونے کی وجہ سے کچھ تبدیل کرنا پڑیں، کل شام تک سب کچھ مکمل ہو جائے گا اگلے سیشن تک سیٹنگ ارینجمنٹ بھی مکمل ہو جائے گی اس پر عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم اپنا کام مکمل کرچکے ہیں بائیس اراکین معطل ہونے کی وجہ کمپوزیشن تبدیل ہوئی سپیکر کی ہدایت کے مطابق وقت ہر ان کو آگاہ کردیں گے ایم کیو ایم کے رہنما آمین الحق نے کہا کہ ہم نے اپنی لسٹیں طارق فضل چوہدری کے حوالے کی ہیںگذارش ہے جلد از جلد ان معاملات کو مکمل کرلیں وفاقی وزیر ریاض حسین پیر زادہ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے وزیراعظم کے ساتھ کشمیر جانا تھا انہوں نے کسی اور کو بھی ذمہ داری نہیں دی گذارش ہے وقعہ سوالات کو اگلے دن تک موخر کردیں میں یقین دہانی کراتا ہوں مستقبل میں وزراء ذمہ داری پوری کریں گے وقفہ سوالات موخر کردیا گیا