وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو15دن کا الٹی میٹم دیدیا

مسئلہ حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میرے ہاتھ میں ہے جسے آن آف کروں گا،کہ عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کیلئے نہیں گھرکی جنگ کیلئے دیا ۔ بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا ہ میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاوں گا،اسمبلی میں خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 17 مئی 2024 16:56

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت ..
پشاور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مئی 2024 ) وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو15دن کا الٹی میٹم دیدیا،بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میرے ہاتھ میں ہے جسے آن آف کروں گا،پی ٹی آئی حکومت 16 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت چھوڑ کر گئی تھی۔خیبرپختونخواہ اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کہنا تھا کہ عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کیلئے نہیں گھرکی جنگ کیلئے دیا ۔

بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا ہ میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاوں گا۔یہ آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں تو ذمہ داریاں بھی پوری کریں، خیبر پختونخوا کو وفاق سے 300 ارب روپے کم ملے، میں ریکارڈ کے مطابق بات کر رہا ہوں، اس کے بعد آئی ایم ایف کے شرائط کے مطابق 96 ارب روپے ہمیں وفاق کو دینے ہیں تو ہمیں ہمارے ہی پیسے نہیں مل رہے، لیکن تب بھی میں اپنا فرض پورا کروں گا اور یہ پیسے دوں گا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ ان کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔ ہمیں اس وقت کا جو 50 ارب روپے بقایا ہے وہ دو مہینے کے اندر چاہیے، آپ کہتے ہیں کہ میں غیر ذمہ دارانہ بیان دیتا ہوں تو اپنے لوگوں کی حق کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو میں ہوں غیر ذمہ دار، ہم چپ نہیں ہوں گے، ہم حق لینا جانتے ہیں، ہم نے حق لے کے دکھایا بھی ہے، ہماری تاریخ عیاں ہے، بار بار درخواست نہیں کی جاتی ہے، اس کی بھی حد ہوتی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پیسہ صوبے کو نہیں ملا، ہمیں ہمارا حق دیا جائے اس کیلئے ہمیں مجبور نہ کیا جائے۔

میں اپنے عوام کے لیے چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پورنے اپنے خطاب میں نگران دور کے تمام اقدامات کی تحقیقات کروانے کابھی اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامی اور معاشی اقدامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹیاں بنائی جائیں گی،جن پر ظلم ہوا الزام بھی انہی پر لگایا جا رہا ہے۔ جو دھاندلی ہوئی ہے تو اس پر حلقے کھلیں گے اور چوری کیا ہوا مینڈیٹ ہمیں ضرور ملے گا، کوئی کہتا ہے کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں تو سب سے پہلا میرا حلقہ کھول لو، ہم سب اپنے حلقے کھولنے کو تیار ہیں۔

اپوزیشن کا نگران حکومت کے بجٹ کے خلاف بیان دینا خود پر تنقید کرنے کے برابر ہے۔نگران حکومت کا دورانیہ بڑھنے کی وجہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تھی، جو بھی پی ڈی ایم نے کیا وہ ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔ تنقید ہوتی ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی نہیں رہی لیکن پارٹی نشان نہ ہونے کے باوجود عوام نے ہمیں اکثریت دی۔ پی ٹی آئی سے سلوک پر سیاسی جماعتوں کوایک نہ ایک دن ندامت ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ صوبے میں بیٹھنے والا صوبے کو ریلیف دلوائے گا۔ ریلیف نہ دینے والے کو اندر بھی کرسکتا ہوں۔ ایک کے بعد ایک لیکس آرہی ہیں، سب کو پتا چل رہا ہے کہ کس نے چوری کی ہے۔