سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی بجٹ تجاویز میں صنعتکاری کو فروغ دینے کے لیے ٹیکسوں میں کمی کا مطالبہ

جمعہ 17 مئی 2024 23:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر کامران عربی نے نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے امید ظاہر کی ہے کہ معیشت کو بحرانوں سے نکالنے اور کاروبار وصنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں گے جو صنعتیں چلانے میں آسانیاں پیدا کرے۔صنعت دوست اقدامات سے ہی ملک میں معاشی خوشحالی آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی پاکستان کا صنعتی پاور ہاؤس اور ملک کے سب سے بڑے صنعتی ایریا کی مضبوط آواز ہے۔سائٹ ایسوسی ایشن نے وزیراعظم، وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر و دیگر کو نئے مالی سال کے لیے اپنی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعتی شعبہ جی ڈی پی میں 20 سے 22 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور قومی ٹیکس کا 50 فیصد سے زیادہ بوجھ برداشت کرتا ہے لہٰذا انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ سونے کے انڈے دینے والی مرغی کو مارنے سے گریز کیا جائے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے کے لیے ٹیکس نہ دینے والے اور کم ٹیکس والے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے کیونکہ صنعتی شعبے پر زیادہ بوجھ پاکستان کے اقتصادی ترقی کے اہداف کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی بجٹ تجاویز میں 8 اہم سفارشات پالیسی سازی کے 4 شعبوں مانیٹری، مالیاتی، تجارتی اور توانائی پر مشتمل ہیں۔بجٹ تجاویز میں مطالبہ کیا گیاکہ صنعتوں پر براہ راست اور بالواسطہ ٹیکس خاطر خواہ کمی کی جائے، تنخواہ دار طبقے، کارپوریٹ ٹیکس اور ڈیویڈنڈ میں کمی کی جائے، صنعتی اِن پٹ کی درآمد پر غیر ضروری پابندیاں ہٹائی جائیں اور صنعتی اِن پٹ پر درآمدی ٹیرف کی کیس کیڈڈ شرح کا نفاذ، اضافی اور ریگولیٹری ڈیوٹیوں کا خاتمہ کیا جائے۔

بجٹ تجاویز میں مطالبہ کیا گیا کہ درآمدات و برآمدات کے لیے 12 ماہ کے فاریکس کور کے ساتھ ایک متوقع فاریکس نظام فراہم کیا جائے،صنعتوں کے لیے بجلی و گیس نرخوں میں کمی کے لیے توانائی کی پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے، صنعتی و اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے پالیسی ریٹس میں بتدریج کمی کی جائے نیز صنعتی منصوبوں اور برآمدات کے لیے قرضے کی شرح کو سنگل ڈیجٹ تک لایا جائے۔

سائٹ ایسوسی ایشن نے اپنی بجٹ تجاویز میں اس بات پر زور دیا کہ وفاقی بجٹ کو حکمت عملی کی سمت اختیار کرنا چاہیے اور ایک منصوبہ بندی کے تحت سے آگے بڑھنا چاہیے۔بجٹ تجاویز میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ مالیاتی ذمہ داری اور قرض کی حد بندی ایکٹ 2005 کے تحت محتاط قرض کے انتظام کو سختی سے استعمال کیا جائے، قومی ضرورتوں کے لیے خاص طور پر دوبارہ صنعتکاری کے لیے فنڈز مختص کرنے کو ترجیح دی جائے اور قابل عمل معاشی، سماجی اور ریگولیٹری پالیسی سازی کے ساتھ ساتھ شفاف احتساب اور ذمہ دارانہ عوامی اخراجات کو یقینی بنایا جائے نیز سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور روزگار کے مواقع پیدا کرکے معاشی ترقی کو آگے بڑھایا جائے۔

سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے توقع ظاہر کی کہ ایسوسی ایشن کی مجوزہ بجٹ تجاویز کو ملک کے بہترین مفاد میں نئے مالی سال وفاقی بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا جس پر عمل درآمد سے یقینی طور پر پاکستان میں صنعتوں کو فروغ حاصل ہوگا اور ملک برق رفتاری سے اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوگا۔