جرمنی: سیاسی بنیادوں پر ہونے والے جرائم میں ریکارڈ اضافہ

DW ڈی ڈبلیو بدھ 22 مئی 2024 17:00

جرمنی: سیاسی بنیادوں پر ہونے والے جرائم میں ریکارڈ اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 مئی 2024ء) جرمن حکام نے منگل کے روز انکشاف کیا ہے کہ سن 2023 کے دوران سیاسی بنیادوں پر ہونے والے جرائم میں ریکارڈ اضافہ نوٹ کیا گیا ہے اور اس رجحان میں فی الحال کمی کی بھی کوئی اُمید نظر نہیں آ رہی۔

یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب جرمنی میں جون میں ہونے والے یورپی انتخابات سے قبل سیاسی طور پر سرگرم لوگوں کے خلاف پرتشدد حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں غزہ جنگ کی وجہ سے سامیت مخالف حملوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟

جرمنی کے فیڈرل کریمنل پولیس آفس (بی کے اے) کے صدر ہولگر میونش کے مطابق سیاسی بنیادوں پر ہونے والے جرائم گزشتہ 10 برسوں میں تقریباً دوگنا ہو گئے ہیں اور گزشتہ برس یہ تعداد 60 ہزار سے زائد رہی۔

(جاری ہے)

جرمنی میں ہر روز ہی اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑتا ہے

یہ اعداد و شمار سن 2001 میں پہلی بار ایسا ڈیٹا مرتب کیے جانے کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔

اگرچہ سن 2022 کے مقابلے میں یہ اضافہ دو فیصد سے بھی کم ہے لیکن اسے اب بھی ایک ناپسندیدہ رجحان کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

صدر ہولگر میونش کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر کا کہنا تھا، ''یہ ایسے اعمال ہیں، جو ہمارے کھلے اور آزاد جذبے سے انصاف کرنے والے معاشرے کے خلاف ہیں۔ یہ ایسے اعمال ہیں، جو اکثر انسانی وقار اور جمہوریت مخالف ہوتے ہیں۔

‘‘

وزیر داخلہ نے سیاست دانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دھمکیوں اور تشدد کے خلاف ایک واضح پیغام دیا جانا ضروری ہے۔

اس رپورٹ میں ایک مثبت پہلو یہ نظر آیا ہے کہ گزشتہ برس ہونے والے جرائم سن 2022 کے مقابلے میں کم پرتشدد تھے۔

مجموعی طور پر سیاسی بنیادوں پر ہونے والے جرائم میں اضافے کی ایک بڑی وجہ سات اکتوبر کے بعد سے سامیت مخالف واقعات اور غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کو قرار دیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ فیزر کا کہنا تھا، ''سات اکتوبر جرمنی میں بھی یہودیوں کے لیے ایک بڑا موڑ تھا۔ سامیت مخالف جرائم پانچ ہزار سے بھی زائد تھے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہیں۔‘‘

جرمنی کے فیڈرل کریمنل پولیس آفس (بی کے اے) کے صدر ہولگر میونش کا کہنا تھا، ''سات اکتوبر کے بعد سے ہمیں بالکل مختلف صورت حال کا سامنا ہے۔

‘‘

مجموعی صورت حال کیسی ہے؟

یہ رپورٹ حالیہ ہفتوں کے دوران سیاست دانوں پر یکے بعد دیگرے حملوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ ایک حملے میں تو یورپی پارلیمنٹ کے ایک جرمن رکن کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔ وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کے نظریات کی بنیاد پر ہونے والے جرائم میں تقریباً ایک چوتھائی اضافہ ہوا ہے۔

یہ اعداد و شمار بنیادی طور پر پروپیگنڈہ کے جرائم، املاک کو نقصان پہنچانے، توہین، نفرت پر اکسانے، زبردستی یا دھمکیاں دینے اور اسمبلی کے قوانین کی خلاف ورزیوں سے متعلق تھے۔

دوسری جانب بائیں بازو کے نظریات کی بنیاد پر ہونے والے جرائم میں بھی سن 2023 میں 11.48 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر ایسے 7,777 جرائم ریکارڈ کیے گئے۔

سن 2023 میں دائیں یا بائیں بازو کے نظریات کی بنیاد پر پرتشدد جرائم میں بالترتیب 8.55 فیصد اور 8.79 فیصد اضافہ ہوا۔

ماہرین کے مطابق جرمنی میں سیاسی تشدد کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جماعت ''اے ایف ڈی‘‘ کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے اور سیاسی تقسیم مزید وسیع ہو رہی ہے۔

ا ا / ش ر (ڈی پی اے، ای پی اے، روئٹرز)