پاکستان نے بھارتی سپریم کورٹ کے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت سے متعلق 11 دسمبر 2023 کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں رد کرنے کے فیصلہ کو یکسر مسترد کر دیا

جمعہ 24 مئی 2024 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2024ء) پاکستان نے بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے جس میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق 11 دسمبر 2023 کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواستوں کو رد کر دیا گیا ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم بھارتی سپریم کورٹ کے تازہ حکم کو اسی طرح مسترد کرتے ہیں جس طرح ہم نے 11 دسمبر 2023 کے اس کے حکم کو مسترد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فیصلے جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع نوعیت کو تسلیم کرنے میں ناکام ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیا جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو تنازعہ کشمیرکے دیگر فریقین یعنی کشمیری عوام اور پاکستان کی مرضی کے خلاف متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں اور نہ ہی بھارت ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے بہانے اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں سے دستبردار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے یا احکامات مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی برادری کی توجہ نہیں ہٹاسکتے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ یکم مئی کو کیا ہے جو 21 مئی 2024 کو جاری کیا گیا۔