پری مون سون کی شدید بارشوں کے سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی

قیامت خیز گرمی کی لہر کے اختتام کے بعد ملک میں رواں سال مون سون کی معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کا امکان

muhammad ali محمد علی جمعہ 24 مئی 2024 20:55

پری مون سون کی شدید بارشوں کے سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی2024ء) پری مون سون کی شدید بارشوں کے سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی، قیامت خیز گرمی کی لہر کے اختتام کے بعد ملک میں رواں سال مون سون کی معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے  مطابق پاکستان ان دنوں غیر معمولی اور قیامت خیز گرمی کی لہر کی زد میں ہے۔ ماہرین موسمیات نے قیامت خیز گرمی کی اس لہر کے اگلے ماہ جون تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ان دنوں جو گرمی کی غیر معمولی لہر اثرانداز ہو رہی ہے، یہ جون کے وسط تک جاری رہے گی۔ جون کے وسط سے پری مون سون بارشوں کے آغاز کا امکان ہے، جس کے بعد گرمی کی شدت میں کمی آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ناصرف پری مون سون، بلکہ مون سون سیزن کے دوران بھی معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال پر ایک سائیکلون بنا ہوا ہے جوبھارت کے جنوبی علاقوں کو متاثر کرے گا، شمالی علاقوں میں بھی درجہ حرارت زیادہ ہوگا جس سے گلیشیئرز پھٹنے کا خدشہ ہے۔ حکام کے مطابق بالائی فضاء میں موجود ہوا کا زیادہ دباو اور محدود بادلوں کی موجودگی گرمی کی لہر کا باعث ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لہر کی لپیٹ میں رہیں گے۔

جبکہ اس سال مون سون میں معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ سندھ اور بلوچستان کا بارشوں سے زیادہ متاثر ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ جبکہ محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان کے رہائشیوں کو ممکنہ گلیشیئل لیک آئوٹ برسٹ فلڈ کے واقعات اور سیلاب کے خطرے سے خبردار کردیا۔جاری کردہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں 21 سے 27 مئی کے درمیان دن کے وقت درجہ حرارت آندھی اور گرج چمک کے ساتھ 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کی توقع ہے، جو معمول سے زیادہ ہے۔

اس سے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کے برفانی علاقوں میں خطرناک گلوف ایونٹ یا سیلاب آسکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے انتظامیہ اور مقامی تنظیموں، برادریوں کو چوکنا رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل 2022 میں گلگت بلتستان کے اضلاع ہنزہ، نگر، غذر، استور، اسکردو اور کئی دیہاتوں کو سیلاب اور گلوفس نے متاثر کیا تھا۔گلیشیئل لیک آئوٹ برسٹ فلڈ ایک قسم کا سیلاب ہے جو برفانی جھیل پر مشتمل ڈیم کے اوور فلو ہونے کی وجہ سے آتا ہے۔