کامران اکمل نے سکھوں سے متعلق نسل پرستانہ ، متنازع بیان دینے پر معافی مانگ لی

نجی ٹی وی چینل کی ٹرانسمیشن میں انڈین بولر ارش دیپ سنگھ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کامران اکمل نے طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ ’کچھ بھی ہو سکتا ہے، 12 بج گئے ہیں‘

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 11 جون 2024 17:09

کامران اکمل نے سکھوں سے متعلق نسل پرستانہ ، متنازع بیان دینے پر معافی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 11 جون 2024ء ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر و بیٹر کامران اکمل نے سکھوں کے بارے میں نسل پرستانہ اور متنازع بیان دینے پر معافی مانگ لی ہے۔ کامران اکمل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پربیان میں سکھ کمیونٹی اور بھارت کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے لکھا کہ ’میں اپنے حالیہ بیانات پر پچھتا رہا ہوں اور میں تہہ دل سے ہربھجن سنگھ اور سکھ کمیونٹی سے معافی مانگتا ہوں۔

‘ کامران اکمل نے کہا کہ ’میرے الفاظ غیر موزوں اور بداخلاقی پر مبنی تھے۔ میرے دل میں دنیا بھر کے سکھوں کے لیے بہت پیار ہے اور میری نیت کبھی کسی کا دل دکھانے کی نہیں ہوئی۔ میں سچے دل سے معذرت خواہ ہوں۔‘ واضح رہے کہ کامران اکمل نے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے میچ کے دوران نجی ٹی وی چینل کی ٹرانسمیشن میں انڈین بولر ارش دیپ سنگھ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نسل پرستانہ جملہ کہا تھا۔

(جاری ہے)

کامران اکمل نے ارش دیپ سنگھ کے بارے میں طنزیہ انداز میں کہا کہ ’کچھ بھی ہو سکتا ہے، 12 بج گئے ہیں۔‘ اس دوران اُن کے ساتھ بیٹھے صحافی شاہد ہاشمی نے کہا کہ ’کسی سکھ کو نہیں دینا چاہیے 12 بجے اوور۔‘ کامران اکمل کے اس بیان کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اُنہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ ہربھجن سنگھ نے بھی سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر پر شدید تنقید کی۔ یاد رہے کہ اتوار کو نیو یارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 رنز سے ہرا دیا تھا۔