موٹرسائیکل سواروں کو سستا پیٹرول فراہم کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جائے

660 سی سی گاڑیوں کی امپورٹ پر رعایت دی جائے، موبائل فون پر اضافی ٹیکس عائد نہ کیا جائے، کم ازکم اجرت 45 ہزار روپے کی جائے، سینیٹ کی بجٹ سفارشات منظوری کے بعد قومی اسمبلی کو ارسال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 24 جون 2024 23:26

موٹرسائیکل سواروں کو سستا پیٹرول فراہم کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جائے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جون 2024ء) سینیٹ نے بجٹ سفارشات میں کہا ہے کہ موٹرسائیکل سواروں کو سستا پیٹرول فراہم کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جائے، 660سی سی گاڑیوں کی امپورٹ پر رعایت دی جائے،موبائل فون پر اضافی ٹیکس عائد نہ کیا جائے، کم ازکم اجرت 45ہزارروپے کی جائے۔ میڈیا کے مطابق سینیٹ نے بجٹ سفارشات منظور کرکے قومی اسمبلی کو ارسال کردیں، بجٹ سفارشات کے مطابق 35ہزار سے زائد کی خریداری پر کریڈٹ ڈیبٹ ٹڑانزیکشن کو لازمی قرار دیا جائے، مقامی اور امپورٹڈ سولر پینل پر ایک جتنا سیلز ٹیکس نافذ کیا جائے۔

اسٹیشنری آئٹم پر سیلز ٹیکس واپس لیا جائے، تمام اشیاء پر قیمتیں پرنٹ کی جائیں۔ صنعت اور دیگر شعبوں کی طرح زرعی اکانومی پر ٹیکس عائد کیا جائے۔

(جاری ہے)

کارپوریٹ ڈیبٹ کارڈ ٹرانزیکشن کو اضافی 5فیصد ٹیکس سے استثنا دی جائے، آئی ٹی کمپنیوں پر ڈبل ٹیکس کو ختم کیا جائے، موبائل فون پر اضافی ٹیکس عائد نہ کیا جائے۔ پولٹری فیڈ پر سیلز ٹیکس نفاذختم کیا جائے۔

پاکستان سے باہر پراپرٹی رکھنے والوں پر پراپرٹی ویلیو کی بجائے رینٹل ویلیو پر 1فیصد ٹیکس عائد کیا جائے۔ کریڈٹ کارڈ کی سالانہ حد 30ہزار ڈالر سے بڑھا کر 50ہزار ڈالر کی جائے۔ موٹرسائیکل سواروں کو سستا پیٹرول فراہم کرنے کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔ نیوز پرنٹ پر عائد 10فیصد جی ایس ٹی واپس لیا جائے۔ فاٹا ، پاٹا پر امپورٹڈ سپلائی پر سیلز ٹیکس 30جون 2025تک 3فیصد کیا جائے، فاٹا ، پاٹا پر امپورٹڈ سپلائی پر سیلز ٹیکس 30جون 2026تک 6فیصد کیا جائے۔

فاٹا ، پاٹا کے رہائیشیوں کو جتنا ممکن ہو ٹیکس سے استثنا دی جائے، تعمیراتی شعبے پر عائد سو پر ٹیکس ختم کیا جائے، بغیر اطلاع کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹ بند کرنا ختم کیا جائے۔ 1.3 ٹریلین جی ایس ٹی وصولی میں اضافہ واپس لیا جائے۔ ضروری اشیاء اور خوراک پر ان ڈائریکٹ ٹیکس 50 فیصد کم کیا جائے۔ ڈائریکٹ ٹیکس میں اضافہ کیا جائے، کم ازکم اجرت 45ہزارروپے کی جائے۔50ہزار ڈالر سے زائد کی الیکٹرک گاڑیوں کی امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی میں رعایت ختم کی جائے،660سی سی گاڑیوں کی امپورٹ پر رعایت دی جائے۔ 18فیصد سیلز ٹیکس بینک، تعمیرات، ٹیلی کام، شپنگ، اشتہار، ایونٹ، رایسٹورانٹس پر عائد کیا جائے۔ ایف بی آر پراپرٹی کی اصل ویلیو پر ٹیکس وصول کرے۔ پراپرٹی پر ٹیکس صوبے کی حد میں آتا ہے۔