
عالمی نظام: سلامتی کونسل میں روس اور امریکہ کی ایک دوسرے پر کڑی تنقید
یو این
بدھ 17 جولائی 2024
02:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جولائی 2024ء) عالمی سطح پر منقسم سیاسی منظر نامے کی عکاسی آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی ہوئی جہاں ارکان نے 'مزید منصفانہ، جمہوری اور پائیدار عالمی نظام کی خاطر کثیرفریقی تعاون' کے موضوع پر اجلاس میں ایک دوسرے کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس اجلاس کا انعقاد روس نے کیا تھا جو رواں مہینے سلامتی کونسل کی صدارت بھی کر رہا ہے۔
اس موقع پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤرو نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ کثیرفریقی نظام اور بین الاقوامی قانون کے لیے خطرات پیدا کر رہا ہے۔'امریکہ کا قانون'
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ خود کو باقی دنیا سے برتر سمجھتا ہے اور ایک ایسے نام نہاد 'قوانین پر مبنی نظام' کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے جس کا مقصد کثیرفریقی نظام کو نقصان پہنچانا ہے۔
(جاری ہے)
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ 'امریکہ کا قانون' ہی دراصل قوانین پر مبنی بدنام نظام کی بنیادی بات ہے جو کثیرفریقی نظام اور بین الاقوامی قانون کے لیے براہ راست خطرے کے مترادف ہے۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کی پامالی
سرگئی لاؤرو کی بات کے جواب میں اقوام متحدہ کے لیے امریکہ کی مستقل سفیر لنڈا تھامس۔
گرین فیلڈ نے کہا کہ کثیرفریقی تعاون پر اجلاس کا انعقاد روس کی 'منافقت' ہے جبکہ وہ علاقائی سالمیت، انسانی حقوق کے احترام اور بین الاقوامی تعاون سے متعلق اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کو دانستہ طور پر اور کھلے عام پامال کر رہا ہے۔انہوں ںے یوکرین کے خلاف روس کی جارحانہ جنگ کی مذمت کی اور کہا کہ روس نے خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے جس سے ناصرف یوکرین بلکہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کو بھوک کا بحران درپیش ہے جبکہ روس اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جوہری دھمکیاں دے رہا ہے۔
'طاقت کے قانون' کی مخالفت
اقوام متحدہ
میں برطانیہ کی مستقل سفیر باربرا وڈوارڈ نے سلامتی کونسل کے ارکان کو منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد اور ان کی تعمیل کے ذریعے اپنے وعدوں پر پورا اترنے کی ذمہ داری یاد دلائی۔انہوں ںے کہا کہ روس کی حکومت کو چاہیے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پامالی سے گریز کرتے ہوئے شمالی کوریا سے ہتھیاروں کا حصول بند کرے اور وسطی جمہوریہ افریقہ میں امن مشن (مینسوکا) سمیت افریقہ بھر میں اقوام متحدہ کے اقدامات کو اپنے آلہ کاروں کے ذریعے نقصان پہنچانے کا سلسلہ روکے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بارے میں اپنے ملک کے موقف کو دہراتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ برطانیہ ایسی دنیا قبول نہیں کرے گا جہاں 'جس کی لاٹھی اس کی بھینس' کا قانون چلتا ہو اور طاقت ور ممالک بلاخوف و خطر دوسرے ممالک کو دھمکاتے اور ان پر حملے کرتے رہیں۔
نیٹو پر تنقید
چین
کے سفیر فون کونگ نے کونسل سے خطاب میں دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کے قیام اور پرامن بقائے باہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کے رہنماؤں نے انہی اصولوں کو فروغ دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ بعض ممالک کی جانب سے پیش کردہ 'قوانین پر مبنی عالمی نظام' کا تصور افسوسناک ہے۔ اس کا مقصد بین الاقوامی قانون کے متوازی ایک اور نظام قائم کرنا ہے تاکہ دہرے معیارات اور استثنیات کو قانونی جواز مل سکے۔
انہوں نے شمالی اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) سے کہا کہ وہ مسائل پیدا کرنا بند کرے۔ نیٹو کو توسیع دینے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ تنظیم جھوٹے بیانیے تخلیق کر رہی ہے اور ممالک کے مابین مخاصمت کو ہوا دے رہی ہے۔
کثیرفریقی نظام سلامتی کونسل کے اجلاس کی کارروائی کی ریکارڈنگ ملاحظہ کی جیئے
مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں انسانی حقوق اہم، وولکر ترک
-
سوڈان خانہ جنگی: ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے والوں کو فاقہ کشی کا سامنا
-
تنہائی دنیا میں ہر گھنٹے 100 افراد کی موت کا سبب، عالمی ادارہ صحت
-
حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا
-
عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل
-
ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے
-
بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
-
ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
-
اگراندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے
-
ایران سے افغان مہاجرین کی وسیع بے دخلی پر ادارہ مہاجرت کو تشویش
-
کے پی بجٹ کی منظوری پر پارٹی میں اختلافات ہیں ان کو ختم کریں گے
-
ملک میں شیطانیت کا مرکز جاتی امراء ہے جس کے شیاطین سر سے لیکر پاؤں تک اس لوٹ مار میں ڈوبے ہوئے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.