درخت لگانا صدقہ جاریہ ، درختوں کے بغیر موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ،ملک عبدالستارکاہنہ والے

درخت لگانے سے آلودگی میں کمی اور آنیوالی نسلوں کی زندگی محفوظ ہوتی ہے ،چیئرمین منشیات کیخلاف جہادپاکستان کی گفتگو

پیر 5 اگست 2024 10:30

خالق نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2024ء) درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے اور درختوں کے بغیر موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا،درختوں سے محبت کرنا، ان کا خیال رکھنا معاشرتی اقدار کا حصہ ہے ،ان خیالات کا اظہار معروف سیاسی،سماجی،سوشل ورکروچیئرمین منشیات کیخلاف جہادپاکستان ملک عبدالستارکاہنہ والے نے ایک ملاقا ت کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ شجرکاری کی اہمیت زمانہ قدیم سے ہے ،ہمیں شجرکاری مہم میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنا چاہیے ،درخت لگانے سے آلودگی میں بھی کمی آتی ہے اور آنیوالی نسلوں کی زندگی بھی محفوظ ہوتی ہے ،ملک عبدالستارکاہنہ والے نے کہا کہ درخت نہ صرف ماحول کو خوبصورتی بخشتے ہیں بلکہ فضائی آلودگی سے بھی نجات دلا کر ہمیں صحت بخش ہوا فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج انسان کی بقا کو سب سے سنگین خطرہ موسمی تغیرات کی صورت میں درپیش ہے اور اس کا تدارک کرنے میں درختوں کا اہم کردار ہے، درختوں سے محبت کرنا اور ان کا خیال رکھنا کئی اقوام کی تاریخی، تمدنی اور معاشرتی اقدار کا حصہ رہا ہے،ملک عبدالستارکاہنہ والے نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے انتہائی رسک والے ممالک میں شامل ہوچکا ہے جس سے نکلنے کیلئے ہر شہری کو اپنے حصے کے درخت ضرور لگانا ہونگے،انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت بڑھ جانے کی دوسری بڑی وجہ جنگلات اور درختوں کا بے دریغ کٹا ئوہے۔ملک عبدالستارکاہنہ والے نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ اپنے اردگرد پھل دار،پھول دار اور سایہ دار درخت لگائیں تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :