غزہ اورمصر کے درمیان سرحد کا کنٹرول دوبارہ لینے پربات کررہے ہیں، یورپی یونین

مقصد اسرائیلی جنگی کارروائیوں سے متاثرہ غزہ کے باشندوں کو پٹی سے نکالنا اور انہیں طبی امداد فراہم کرنا ہے،جوزپ بوریل

منگل 10 ستمبر 2024 11:29

غزہ اورمصر کے درمیان سرحد کا کنٹرول دوبارہ لینے پربات کررہے ہیں، یورپی ..
قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2024ء) غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کی نگرانی خاص طور پر رفح کراسنگ کا معاملہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹ بننے والا اہم مسئلہ ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ اور سلامتی امور کے نمائندے جوزپ بوریل نے اعلان کیا ہے کہ یونین اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور سرحدی نگرانی کے مشن کو دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کر رہی ہے۔

مقصد اسرائیلی جنگی کارروائیوں سے متاثرہ غزہ کے باشندوں کو پٹی سے نکالنا اور انہیں طبی امداد فراہم کرنا ہے۔جوزپ بوریل نے ہسپانوی اخبار ایل منڈو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ قاہرہ میں عرب لیگ کے وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں اس معاملے پر بات چیت ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ یونین مذاکرات کر رہی ہے تاکہ اس کا بارڈر مانیٹرنگ مشن جو مصر اور غزہ کی سرحد پر کئی سالوں سے تعینات تھا واپس آ کر ایک کراسنگ پوائنٹ کھول سکے اور اس کراسنگ پوائنٹ کے ذریعے امداد نہ ملنے والے زخمیوں کو نکالا جا سکے۔

جوزپ بوریل نے غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے برسلز کے عزم کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر صرف ایک چیز جو حاصل کی جانی چاہیے وہ جنگ بندی ہے۔ انہوں نے جنگ بندی تک پہنچنے میں تاخیر پر بھی ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہا کہ ہم آج سنتے ہیں کہ جنگ بندی ہونے والی ہے، پھر اگلے دن کہا جاتا ہے کہ یہ کل ہوجائے گی۔ اسرائیل حماس کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے اور حماس اسرائیل پر الزام لگا رہی ہے۔

غزہ اور مصر کی سرحد پر یورپی مانیٹرنگ یونٹ کے قیام کا خیال گزشتہ مئی میں اس وقت پیش کیا گیا تھا جب باخبر ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ امریکہ یورپی یونین، مصر اور اسرائیل کے ساتھ رفح کا کنٹرول منتقل کرنے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس وقت کراسنگ کے فوجی کنٹرول پر قائم رہنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ کراسنگ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کے لیے لائف لائن کی نمائندگی کرتی ہے۔

مصر نے اس معاملے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس کراسنگ کے فلسطینی حصے پر صرف فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول کو قبول کرے گا۔واضح رہے 2007 سے قبل رفح کراسنگ یورپی نگرانی کے تابع تھی لیکن حماس کی طرف سے فلسطینی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد یورپی مشن نے اس وقت اپنی سرگرمیاں معطل کر دی تھیں۔