حکومت آئینی ترامیم نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رہے ہیں، سلمان اکرم راجہ

اگر مجوزہ ترامیم منظور ہوگئیں تو سپریم کورٹ وفاقی آئینی عدالت کی ماتحت بن جائے گی۔ سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کا بیان

Sajid Ali ساجد علی پیر 16 ستمبر 2024 11:20

حکومت آئینی ترامیم نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رہے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ یہ حکومت آئینی ترامیم نہیں کر سکتی اس کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں ہم کچھ دیر بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر مجوزہ ترامیم منظور ہوگئیں تو سپریم کورٹ وفاقی آئینی عدالت کی ماتحت بن جائے گی۔

اس کے پاس ترامیم کو ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہوگا، آئینی ترامیم کا مقصد ایک قوم کے عقائد کی عکاسی کرنا ہوتا ہے، نہ کہ محکوم عدلیہ کے ذریعے جمہوریت کو زیر کرنے کی چالیں چلنے کا لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح آئین کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے، افسوس کچھ جج اس فراڈ کو بخوشی قبول کر لیں گے، ہم اپنی تاریخ کے سیاہ ترین دور سے گزر رہے ہیں،۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسٰی کی ایکسٹینشن کے لیے تحریک انصاف کے ممبران کی ماؤں بیٹیوں اور بہنوں کو اٹھایا جا رہا ہے، ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ نظام اس قدر اخلاقی پستی میں جائے گا وہ بھی محض ایک ایکسٹنشن کے لیے یہ سب ہوگا، قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹنشن دینے کے لیے ہمارے ایم این ایز کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، انہیں ٹوٹنے پر مجبور کیا جا رہا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے ہمارے ایم این ایز ثابت قدم ہیں، ہمارے ارکان کو ڈرا دھمکا کر ساتھ ملانے کی کوششوں سے بھی نمبرز پورے نہیں ہو سکتے۔

بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کہہ چکے ہیں کہ امید ہے مولانا فضل الرحمان آئین کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وہ نہیں چاہیں گے کہ 5 میں سے ایک جج کو وزیراعظم چننا شروع کردے کیوں کہ بدقسمتی سے عہدے کا لالچ کسی بھی شخص کو آزاد نہیں رہنے دیتا، اس مقسم کی ترامیم کے بعد ججز آزاد فیصلے نہیں کریں گے بلکہ وہ صرف اگلا چیف جسٹس بننے کے لیے وزیراعظم کی گڈ بک میں شامل ہونا چاہیں گے۔