اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 فلسطینی ہلاک، غزہ طبی حکام

DW ڈی ڈبلیو منگل 1 اکتوبر 2024 21:00

اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 فلسطینی ہلاک، غزہ طبی حکام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 اکتوبر 2024ء) غزہ میں آج منگل کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے زیر استعمال کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنا رہی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر کیے گئے دو حملوں میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے ان دونوں حملوں پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

’حسن نصر اللہ کی ہلاکت مخبری کے بغیر ممکن نہ تھی‘

کیا یورپ لبنان میں بڑھتے تشدد پر قابو پانے میں مدد کر سکتا ہے؟

غزہ شہر کے علاقے طفہ میں بے گھر ہونے والے فلسطینی خاندانوں کو پناہ دینے والے ایک اسکول پر ایک اور اسرائیلی حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس فضائی حملے میں حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، جو ایک کمپاؤنڈ میں قائم کمانڈ سینٹر سے کام کر رہے تھے، جو پہلے الشجاعیہ اسکول کے نام سے کام کرتا تھا۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے حماس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ شہری آبادی اور تنصیبات کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے، جس کی حماس تردید کرتی ہے۔

آج منگل کو ہی غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح اور غزہ شہر کے مضافاتی علاقے زیتون میں دو الگ الگ اسرائیلی حملوں میں بھی پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

غزہ کے طبی حکام کے مطابق خان یونس میں بے گھر افراد کے ایک خیمے پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

ادھر حماس، اسلامی جہاد اور دیگر چھوٹے عسکریت پسند دھڑوں کے مسلح ونگز نے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے غزہ کے متعدد علاقوں میں سرگرم اسرائیلی افواج پر ٹینک شکن راکٹوں، مارٹر گولوں اور دھماکہ خیز آلات سے حملے کیے ہیں۔

اسرائیل نے لبنان میں زمینی فوجی کارروائی شروع کر دی

اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس کے زمینی دستوں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے کیے ہیں۔ ساتھ ہی اسرائیل نے کشیدگی میں کمی کے مطالبات کے باوجود مزید فورسز کو متحرک کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی حملے کا دائرہ فوری طور پر واضح نہیں ہے۔

لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطابق اس کارورائی کا دائرہ'زمینی کارروائی‘ کے مترادف نہیں ہے، جبکہ حزب اللہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ کسی اسرائیلی فوجی نے سرحد پار کی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ایک بار پھر اضافہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے، جب اسرائیل نے لبنان میں زمینی آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے چھاتہ بردار فوجی اور کمانڈوز ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔

یہ صورتحال حزب اللہ کی قیادت کے خلاف تباہ کن اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ ان حملوں میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی سینئر کمانڈر مارے گئے تھے۔

لبنان میں جاری لڑائی مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے درمیان تنازعے میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ حزب اللہ نے غزہ کی جنگ میں اپنی اتحادی حماس کی حمایت میں تقریباﹰ ایک سال قبل اسرائیل پر بار بار راکٹ فائر کرنا شروع کیے تھے۔

غزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 41600 سے متجاوز

یہ جنگ گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی جانب سے اسرائیل کی تاریخ کے مہلک ترین حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔

اس حملے کے بعد اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی میں شروع کی جانے والی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک وہاں 41 ہزار 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی میں سے بیشتر باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔

ا ب ا/ا ا، م م (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)