فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے ذمہ دارانہ، منصفانہ اور متوازن استعمال پر زور

منگل 8 اکتوبر 2024 23:19

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اکتوبر2024ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے ذمہ دارانہ، منصفانہ اور متوازن استعمال پر زور دیا ہے تاکہ خاص طور پر ایس ایم ای کے ایسے منصوبوں کو فنڈ کیا جا سکے جس کے نتیجہ میں سازگار برآمدی ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔ وہ آج ای ڈی ایف بارے مطالعاتی رپورٹ تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر مجتبیٰ پراچہ سے گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات طے ہے کہ عالمی سطح پر برآمدات میں اضافہ کیلئے ہمیں ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ اپنے برانڈ بھی متعارف کرانا ہوں گے ۔ انہوں نے چین کی مثال دی اور کہا کہ چین نے بنیادی سطح پر کام شروع کیا جن کے اگلے مراحل کی تکمیل پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں کی گئی تاہم ہائی اینڈ مصنوعات کی تیاری اس نے خود کی تاکہ زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کما سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر کے پاس محدود مالی وسائل ہوتے ہیں اس لئے وہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ نہیں دیتے۔ لہٰذا ان کو اس مقصد کیلئے ای ڈی ایف سے سرمایہ مہیا کیا جا نا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برآمدی شعبہ سے متعلقہ افراد کو مستقبل کے تقاضوں کو سمجھنا ہوگا تاکہ وہ آنے والے وقت کیلئے بروقت تیاری کر سکیں۔ انہوں نے تھائی لینڈ کا ذکر کیا اور بتایا کہ اس ملک نے پھلوںاور سبزیوں کی ویلیو ایڈیشن میں زبردست پیشرفت کی ہے جس سے ہمیں بھی فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ای ڈی ایف کے بورڈ میں اصل سٹیک ہولڈرز کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جب تک فیصلہ سازی کے اس پلیٹ فارم پر اصل نمائندے نہیں آتے درست فیصلے ہو ہی نہیں سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ ای ڈی ایف کی فنڈ نگ کیلئے تجاویز دی جاتی ہیں مگر ان پر جواب اس وقت آتا ہے جب وہ منصوبے اپنی بنیاد ی اہمیت ہی کھو چکے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے تجاویز کی منظوری کے حوالے سے وقت کا تعین ہونا چاہیے ۔

مجتبیٰ پراچہ نے بتایا کہ وہ ای ڈی ایف کے مؤثر استعمال کے بارے میں اپنی سفارشات اس سال کے آخر تک مکمل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سفارشات معیار اور کمپلائنس بیسڈ ہوں گی تاکہ پاکستان سے برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں سمال، مائیکرو، ایس ایم ای اور بڑے اداروں کیلئے الگ الگ فنڈز مختص کرنے کی سفارشات ہوں گی تاہم اس رپورٹ کی منظوری سے پہلے اعلیٰ سطح پر حکومتی افسران اور سٹیک ہولڈرز کے مابین میٹنگ ہوگی تاکہ تمام متعلقین ہماری سفارشات کو اُن کی حقیقی روح کے مطابق سمجھ سکیں۔

اس موقع پر انجینئر بلال جمیل، شہزاد احمد، میاں محمد طیب ، کاشف ضیاء، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر رائو فضل الرحمن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر حافظ کامران احمد کے علاوہ محترمہ عائشہ زمان بھی موجود تھیں۔