Live Updates

مالی سال 25 کے اوائل میں پاکستان کی معاشی بحالی میں تیزی آئی.رپورٹ

ترقی ملک کی برآمدات کے لیے ایک مثبت نقطہ نظر کو ظاہرکر رہی ہے‘صنعتی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے.ویلتھ پاک

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 12 اکتوبر 2024 11:42

مالی سال 25 کے اوائل میں پاکستان کی معاشی بحالی میں تیزی آئی.رپورٹ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اکتوبر ۔2024 ) پاکستان کی معیشت نے مالی سال 25 کے پہلے دو مہینوں میں حوصلہ افزا پیش رفت دکھائی ہے، کئی اہم اشاریوں میں بہتری کے ساتھ مہنگائی سنگل ہندسوں تک گر گئی ہے، صنعتی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اور بڑے برآمدی شعبے دیکھے گئے ہیں. ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ترقی ملک کی برآمدات کے لیے ایک مثبت نقطہ نظر کو ظاہرکر رہی ہے وزارت خزانہ کی طرف سے ستمبر کے ماہانہ آﺅٹ لک میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سیکٹر جولائی 2023میں 5.4فیصد سکڑا وکے مقابلے میں جولائی 2024میں 2.4فیصد نمو کے ساتھ بحال ہوا 22مانیٹر سیکٹرز میں سے 14نے مثبت نمو ریکارڈ کی جس میں ٹیکسٹائل، فوڈ، بیوریجز، پہننے والے ملبوسات، کیمیکلز، آٹوموبائل، اور پیپر اینڈ بورڈ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیکسٹائل سیکٹر جس کا وزن سب سے زیادہ ہے 18.2فیصد دو سال کے جمود کے بعد مثبت ترقی کی طرف لوٹ آیا.

مزید برآں گاڑیوں کی صنعت نے بھی خاطر خواہ ترقی دیکھی مالی سال 25کے جولائی تا اگست کی مدت کے دوران گاڑیوں کی مجموعی پیداوار میں 19.5فیصد اور فروخت میں 16.3فیصد اضافہ ہوا قابل ذکر بات یہ ہے کہ کاروں کی پیداوار میں 15 فیصد اضافہ ہوا جب کہ ٹرکوں اور بسوں کی پیداوار میں 120.4فیصد اضافہ ہوا تاہم اسی مدت کے دوران ٹریکٹر کی پیداوار میں 26.9 فیصد کمی واقع ہوئی جب کہ کئی شعبوں میں ترقی ہوئی، سیمنٹ کی صنعت کو چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا سیمنٹ کی کل ترسیل 6.4 ملین ٹن تھی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 17.8 فیصد کمی ہے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملکی ترسیلات میں 20.7فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ برآمدات میں 1.6 فیصد کی معمولی کمی واقع کنزیومر پرائس انڈیکس افراط زر میں تیزی سے کمی دیکھی گئی جو اگست 2024 میں 9.6 فیصد تک گر گئی، جو کہ 34 مہینوں میں سب سے کم ہے اگست 2023 میں مہنگائی کی شرح 27.4 فیصد کے مقابلے میں یہ ایک نمایاں کمی تھی جولائی 2024 میں، پاکستان کا مالیاتی شعبہ مضبوط رہا، خالص وفاقی محصولات سال بہ سال 7.2 فیصد بڑھ کر 408.4 بلین روپے تک پہنچ گئے.

مزید کہا گیا ہے کہ یہ نمو بڑی حد تک ٹیکس وصولی میں 22.6 فیصد اضافے اور نان ٹیکس ریونیو میں 20.5 فیصد اضافے کی وجہ سے ہوئی بنیادی طور پر پیٹرولیم لیوی سے جو 83.6 بلین روپے تھی اخراجات کی طرف کل اخراجات میں 19.2 فیصد اضافہ ہوا جس سے مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 0.3 فیصد رہا مالیاتی خسارے کے باوجود، بنیادی توازن جی ڈی پی کے 0.1 فیصد پر سرپلس میں رہا خالص ٹیکس وصولی میں 20.6 فیصد اضافہ ہوا، جو مالی سال 24 کی اسی مدت کے دوران 1,207.5 بلین روپے کے مقابلے میں 1,456 بلین روپے تک پہنچ گیا صرف اگست 2024 میں ٹیکس وصولی میں 19 فیصد اضافہ پاکستان کے بیرونی کھاتے میں بھی بہتری دکھائی دی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ گھٹ کر 0.2 بلین ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 0.9 بلین ڈالر تھا اگست 2024 میں، کرنٹ اکاﺅنٹ میں 75 ملین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا اشیا کی برآمدات 7.2 فیصد اضافے سے 4.9 بلین ڈالر جبکہ درآمدات بڑھ کر 9.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جس سے تجارتی خسارہ 4.7 بلین ڈالر تک پہنچ گیا.

بتایا گیا ہے کہ کلیدی برآمدی اشیا جیسے چاول (98.6فیصد، پھل اور سبزیاں (26.7فیصد، اور ریڈی میڈ گارمنٹس (17.9فیصدنے زبردست ترقی کی افراط زر کے دباﺅمیں کمی اور کاروباری اعتماد میں بہتری کے جواب میں مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ میں 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کی جس سے ستمبر 2024 میں اسے 17.5 فیصد پر لایا گیا دریں اثنا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اپنا اوپر کا رجحان جاری رکھا اگست 2024 میں KSE-100 انڈیکس 78,488 پوائنٹس پر بند ہوا اس مہینے کے دوران 601 پوائنٹس کا اضافہ ہوا.

مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 117 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو 10,485 ارب روپے پر پہنچ مہنگائی کنٹرول میں ہے صنعتی پیداوار میں اضافہ اور برآمدات مضبوط ہونے سے پاکستان کی معیشت بحالی کی راہ پر گامزن دکھائی دے رہی ہے جیسے جیسے اہم شعبوں کی توسیع جاری ہے یہ مثبت رفتار آنے والے مہینوں میں بھی جاری رہے گی جس کو سمجھدار مالیاتی انتظام، پالیسی سپورٹ اور بڑھتے ہوئے بیرونی اکاﺅنٹ سے تقویت ملے گی.
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات