پولیو ایک خطرناک مرض ہے جو ہماری آنے والی نئی نسل کو عمر بھر کے لیے معذور بنا دیتی ہے ، جہانزیب بلوچ

پیر 28 اکتوبر 2024 18:00

) کچھی (آن لائن) پولیو ایک خطرناک مرض ہے جو ہماری آنے والی نئی نسل کو عمر بھر کے لیے معذور بنا دیتی ہے اور انہی بچوں سے ہمارا مستقبل وابستہ ہے ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ نے بچے کو قطرے پلا کر پانچ روزہ پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کچھی ڈاکٹر ایاز احمد قریشی بھی موجود تھے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر ایاز احمد قریشی نے ڈپٹی کمشنر کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس پانچ روزہ پولیو مہم کے دوران ہماری ٹیمیں گھر گھر جا کر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاوکے قطرے پلائیں گے اور انہوں نے اپنے محکمے کی جانب سے کیے گئے اقدامات مقرر کردہ ٹرانزٹ پوائنٹ اور فکس سینٹر کے بارے میں بتایا کہ ہماری ٹیمیں وہاں 24 گھنٹوں موجود رہیں گی جو آنے جانے والے بچوں کو پولیو سے بچاوکے قطرے پلائیں گے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ نے محکمہ ہیلتھ کے افسران پر زور دیا کہ وہ مہم کی کامیابی کے لیے تمام دستیاب وسائل کو برو کار لائیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ این اے 65 کے ذریعے سرد علاقوں سے لوگ نصیرآباد ڈویژن منتقل ہوتے ہیں ان بچوں پر بھی خصوصی توجہ دی جائے جو د*سفر کے دوران آتے جاتے رہتے ہیں پولیو سے بچاوکے قطرے ضرور پلائے جائیں اور اس بات پر انہوں نے مزید زور دیا کہ اس سیزن میں سرد علاقوں سے لوگ گرم علاقوں میں منتقل ہوتے ہیں ان کے علاوہ اور کچھ خانہ بدوش کی صورت میں بھی یہاں کر آباد ہوتے ہیں سردیاں گزارنے کے لیے ان کے بچوں پر بھی خصوصی توجہ مبذول کی جائے تاکہ کوئی بچہ ان کا رہ نہ جائے کیونکہ اس صورتحال میں نصیرآباد ڈویژن ایک رسک زون پر ہے سندھ اور کوئٹہ میں پولیو کے کیسز سامنے آنے کی وجہ اس ڈویژن میں پولیو کے وائرس منتقل ہونے کے خطرات ھو سکتے ہیں اس مہم میں سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے ٹیم ورکرز اور مہم میں کام کرنے والے ایریا انچارج اور مانیٹرنگ کرنے والے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی خدمات بہتر انداز میں ادا کریں اور دل جوہی سے کام کریں تاکہ اس مہم کے دوران کوئی بچہ جس کو پولیو کے قطرے کی ضرورت ہے رہ نہ جائے مانیٹرنگ بہتر انداز میں کی جائے انہوں نے کہا کہ میں خود بھی گائے بگائے مختلف ایریا کا دورہ کر کے پولیو میں کام کرنے والی ٹیموں کا جائزہ لیتا رہوں گا رضاکار اور کام کرنے والی ٹیموں کو چاہیے کہ وہ اپنے کام میں کسی قسم کی سستی کا مظاہرہ ہرگز نہ کریں اور ہر اس بچے تک پہنچنے کی کوشش کریں جس کو پولیو کے قطرے پینے کی ضرورت ہے۔