افغانستان: آئی سی سی سے انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی تحقیقات کا مطالبہ

یو این جمعہ 29 نومبر 2024 23:45

افغانستان: آئی سی سی سے انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی تحقیقات کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 29 نومبر 2024ء) چھ ممالک نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے درخواست کی ہے کہ وہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال اور بالخصوص وہاں خواتین اور لڑکیوں کو درپیش سنگین حالات کی تحقیقات کرے۔

عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے بتایا ہے کہ یہ درخواست چلی، کوسٹاریکا، سپین، فرانس، لکسمبرگ اور میکسیکو کی جانب سے دی گئی ہے۔

ان ممالک نے افغانستان میں حقوق کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے دفتر سے کہا ہے کہ ملک میں طالبان حکومت آںے کے بعد حقوق سے متعلق جائزے میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کی بطور خاص تحقیقات کی جائیں۔

Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ میثاق روم کا کوئی ریاستی فریق پراسیکیوٹر کو کسی بھی ایسی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کہہ سکتا ہے جہاں عدالتی دئرہ کار میں ایک یا اس سے زیادہ جرائم کا ممکنہ ارتکاب ہوا ہو۔

(جاری ہے)

ایسی درخواست پر پراسیکیوٹر کا دفتر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ آیا متعلقہ معاملے میں کسی ایک یا زیادہ لوگوں پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے یا نہیں۔

'تحقیقات جاری ہیں'

کریم خان نے بتایا ہے کہ ان کا دفتر افغانستان کی صورتحال کا پہلے ہی جائزہ لے رہا ہے اور اس ضمن میں ایسے مبینہ جرائم کے بارے میں تحقیق بھی کی جا رہی ہے جن کا اس درخواست میں تذکرہ ہے۔

20 نومبر 2017 کو ان کے دفتر نے یکم مئی 2003 کے بعد افغانستان میں ہونے والے مبینہ جرائم کی تحقیقات شروع کرنے کے لیے عدالتی اختیار کی درخواست کی تھی۔ 5 مارچ 2020 کو عدالت کے اپیل چیمبر نے متفقہ طور پر دفتر کو یہ تحقیقات شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے بعد افغانستان کی سابق حکومت کے اعتراضات کے باعث یہ عمل کچھ عرصہ معطل رہا تھا۔31اکتوبر 2022 کو پری ٹرائل چیمبر 2 نے ان کے دفتر کو افغانستان کی صورتحال پر تحقیقات جاری رکھنے کی اجازت دی۔

انہوں نے بتایا کہ تب سے اب تک ان کا دفتر ملکی حالات کی آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور کڑی تحقیقات کر رہا ہے اور اس ضمن میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ منظم طور سے امتیازی سلوک روا رکھے جانے کا معاملہ بھی شامل ہے۔

انہوں نے درخواست دینے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پر جاری تحقیق کے حوالے سے ٹھوس نتائج بہت جلد سامنے آئیں گے۔

یہ اقدام صنفی بنیاد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے سے متعلق ان کے دفتر کے عزم کا اظہار ہے۔

تعاون کی اپیل

انہوں نے کہا ہے کہ ان کا دفتر افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق اپنی تحقیقات جاری رکھے گا۔ اگر کوئی فرد یا ادارہ ملک میں ایسے جرائم کے مبینہ ارتکاب سے متعلق کوئی معلومات رکھتا ہو جن پر کارروائی آئی سی سی کے دائرہ اختیار میں آتی ہے تو وہ اس بارے میں ان کے دفتر کو او ٹی پی لنک پر اطلاع دے سکتا ہے جو ایسی معلومات کی فراہمی اور وصولی کا محفوظ ذریعہ ہے۔

انہون ںے میثاق روم کے ریاستی فریقین سمیت تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں کیے گئے جرائم پر احتساب یقینی بنانے میں تعاون کریں۔