صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن کا باقاعدہ افتتاح کردیا

Amjad Ali khan امجد علی خان ہفتہ 7 دسمبر 2024 17:26

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 دسمبر 2024ء ) صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم و وائس چیئرمین بورڈ آف خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن میناخان آفریدی نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے نظام کی ڈیجیٹائزیشن کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔منیجنگ ڈائریکٹر ظریف المانی نے وائس چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز و صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کو ڈیجیٹائزیشن پر تفصیلی بریفنگ دی۔

منیجنگ ڈائریکٹر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں سکالرشپ اور محکمہ کی آفیشل ویب سائٹ مکمل کی گئی ہے۔ ادارے کی ڈیجیٹائزیشن کے باقی ماڈیولز پر کام جاری ہے جسے بہت جلد مکمل کیا جائیگا۔سکالرشپ کا مینول نظام مسائل کا شکار تھا جسے دور کرتے ہوئے اب ڈیجیٹائزیشن سے انسانی عمل دخل ختم ہوجائیگا۔

(جاری ہے)

سکالرشپ کیلیے درخواست کا طریقہ کار، قومی و بین الاقوامی یونیورسٹیوں کی سکالرشپ لنکس بھی آن لائن دستیاب ہونگے۔

طلبہ وطالبات کو فاؤنڈیشن کی طرف سے ملنے والی سکالرشپ کی اپلائی سے لیکر منتخب ہونے تک تمام طریقہ کار میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن سے سکالرشپ فنڈز کی تقسیم شفاف اور منصفانہ طریقے سے ہوگی۔خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن سے تمام ڈیٹا محفوظ ہوگا۔ طلباء و طالبات اور ملازمین کی شکایات کے ازالے اور انکی احساس محرومی کو ختم کرنے کیلیے آن لائن پلیٹ فارم دستیاب ہوگا۔

ڈیجیٹائزیشن کے پہلے مرحلے میں ادارے کی سرکاری ویب سائٹ کو متحرک اور فعال بنا دیا گیا ہے۔ نظام میں بہتری اور شفافیت لانے کیلیے کوشاں ہیں۔بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین و صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاونڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن سے تمام نظام میں شفافیت آجائیگی۔ ڈیجیٹائزیشن کے نظام سے سکالرشپ مستحق طلبہ میں تقسیم ہونگے،محکمہ میں جہاں پر بھی بہتری کے حوالے سے اصلاحات ضروری ہیں وہ ہم کرینگے۔

سکالرشپ کا بنیادی مقصد ٹیلنٹڈ طلبہ کو آگے لاناہے۔صوبائی وزیر نے کے پی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ایم ڈی ظریف المانی اوران کی پوری ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت روز اول سے ایک ہی بات کر رہی ہے کہ حقدار کو اس کا حق ملنا چاہئے اور سفارش کا کلچر ختم ہونا چاہئے اس لئے میں گزشتہ کئی ماہ سے ادارے کے ایم ڈی کو سفارش کے لئے نہ فون کیا ہے اور نہ ہی کروں گا انصاف کا بول بالا ہونا چاہئے اور جو بھی طالب علم مستحق ہو گا اس کو سکالر شپ ملے گی نہ کسی کی سفارش ہو اور نہ ہی کسی کی سفارش ماننی چاہئے۔ جو میرٹ ہو گا اس کو مجھ سمیت تمام ادارے اس صوبے میں مانیں گے اور اس پر عمل کریں گے۔

متعلقہ عنوان :