تمباکو سمگلنگ اور غیر قانونی سیگریٹ مینوفیکچرنگ بارے اجلاس

اتوار 12 جنوری 2025 19:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2025ء) وزیر مملکت علی پرویز ملک اور خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کی مشترکہ صدارت میں تمباکو سمگلنگ اور غیر قانونی سیگریٹ مینوفیکچرنگ کے بارے میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اتوار کو منعقدہ اجلاس میں خیبرپختونخوا کے وزیر ایکسائز سمیت ایف بی آر، پاکستان ٹوبیکو بورڈ اور ٹوبیکو کمپنیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس میں تمباکو سمگلنگ اور غیر قانونی سیگریٹ مینوفیکچرنگ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمباکو سمگلنگ اور غیر قانونی سیگریٹ مینوفیکچرنگ کی وجہ سے گزشتہ ایک دہائی کے دوران ملک کو 567 ارب روپے سے زیادہ کا ریونیو نقصان ہوا ہے جبکہ صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور دیگر حکام تمباکو کی فصل کے تخمینہ کو مضبوط بنانے ،ٹریک اور ٹریس میکانزم کو بہتر بنانے اور بہتر نگرانی کےلیے سگریٹ کی برآمدات پر ڈیٹا شیئرنگ کی سہولت کی فراہمی جیسے اہم نکات پر متفق ہو گئے۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ تمباکو پر خیبرپختونخوا کی بہت ہی کم صوبائی ایکسائز ڈیوٹی صوبے میں صحت کی خدمات کی فراہمی میں معاونت کےلیے بند ہے۔ انہوں نے مینوفیکچررز سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے قانونی چیلنجز کو واپس لیں اور باہمی طور پر فائدہ مند حل کےلیے تعمیری بات چیت کریں تاکہ سب کا فائدہ ہو۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر سختی سے عمل درآمد کےلیے جامع ایکشن پلان تیار کرنے کےلیے خصوصی ٹیکنیکل کمیٹی بھی تشکیل دی گئی اور محصولات کے تحفظ پر خیبرپختونخوا حکومت کے فعال کردار کو سراہا گیا۔