جنوری کا آخری ہفتہ کماد کی مونڈھی فصل رکھنے کےلئے نہایت موذوں ہے،زرعی ماہرین

بدھ 15 جنوری 2025 16:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2025ء) شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آری فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کماد کی مونڈھی فصل کے بارے میں بتایاکہ جنوری کے آخر ی ہفتہ سے مارچ تک کماد کےلئے موسم نہایت سازگار ہوتا ہے اوراس وقت رکھی گئی مونڈھی فصل کے شگوفے خوب پھوٹتے اور پودے اچھا جھاڑ بناتے ہیں اس لئے جنوری کا آخری کماد کی مونڈھی فصل رکھنے کےلئے موزوں ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ وسط جنوری تک کماد کی مونڈھی فصل زیادہ جھاڑ نہیں بناتی کیونکہ سردی کی شدت سے مڈھوں میں پوشیدہ آنکھیں مر جاتی ہیں اور کچھ مڈھ زمین میں پڑے گل جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مونڈھی فصل کو کھاد کی ضرورت لیرا فصل کی نسبت زیادہ ہوتی ہے لہٰذا مونڈھی فصل کو سفارش کردہ مقدار سے 30فیصد کھاد زیادہ دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سردی کاموسم ختم ہو نے پر یعنی فروری،مارچ کے مہینے میں کھیت کو اچھی طرح صاف کر کے پانی دےدیا جائے اور وتر آنے پر نائٹروجن کھاد کا ایک تہائی حصہ جبکہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار کا چھٹا دے کرزمین میں ہل چلا دیا جائے اور ہل چلاتے وقت یہ احتیاط کی جائے کہ کماد کے مڈھ اکھڑنے نہ پائیں۔

دوسری جانب انہوں نے کاشتکاروں کو گنے کی فصل کو کھلے سیاڑوں اور گہری کھیلیوں میں کاشت کرنے کا بھی مشورہ دیا اور کہا کہ کماد کی کاشت کےلئے ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگایا جائے اور پھر رجر کے ذریعے 10 سے12 انچ کی گہری کھیلیاں 4 فٹ کے فاصلے پر بنائی جائیں اور ان میں پہلے فاسفورس اور پوٹاش کی کھادیں ڈالیں اور پھر سیاڑوں میں سموں کی 2لائنیں 6 انچ کے فاصلے پر اس طرح لگائیں کہ سموں کے سپرے آپس میں ملے ہوئے ہوں جس کے بعد ان کو مٹی کی ہلکی سی تہہ سے ڈھانپ دیا جائے اوربیج پر مٹی ڈالنے میں احتیاط کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار مذکورہ صورتحال میں سہاگہ نہ پھیریں بلکہ ہاتھ یا پاؤں سے مٹی ڈالیں اور ہلکا پانی لگا دیں نیز مناسب وقفہ پر جب کھیلیاں خشک ہوجائیں تو دوبارہ پانی لگادیں اس طرح کماد کے اگنے تک حسب ضرورت پانی لگاتے رہنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اچھی پیداوار حاصل کرنے کےلئے سیاڑوں کا درمیانی فاصلہ 4 فٹ ہونا چاہیے تاکہ کھلے سیاڑوں میں پودوں کو روشنی، ہوا اور غذائیت وافر ملتی رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہل، ترپھالی سے گوڈی و نلائی کی جاسکتی ہے اور آسانی کے ساتھ مٹی چڑھائی جاسکتی ہے اس طرح وقت اور اخراجات کی بچت ہوتی ہے اور حسب ضرورت پانی کی کمی کرکے فصل کو گرنے سے بچایا جاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کی بہاریہ فصل کی کاشت کےلئے زمین کو اچھی طرح تیار کریں اور فصل کی کاشت کےلئے پانی کے اچھے و موزوں نکاس والی بھاری میرا زمین کا انتخاب کریں تاہم بھاری میرا زمین کی عدم دستیابی کے باعث کماد کی بہاریہ فصل کی کاشت کےلئے میرا اور ہلکی میرا زمین بھی کارگر ثابت ہو سکتی ہے جہاں ماہرین زراعت کی مشاورت سے کماد کی بہاریہ فصل کاشت کرکے بہتر پیداوار کا حصول ممکن بنایا جاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر کماد کی فصل مونجی کے وڈھ میں اور کپاس کے بعد کاشت کرنی ہوتو ان فصلوں کی برداشت کے بعد روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو چلا کر پچھلی فصل کی باقیات کو زمین میں ملادیں اور بعد میں کم گہری8سے10انچ والی کھیلیوں کےلئے2مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلائیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر زیادہ گہری کھیلیاں 18 انچ بنانی ہوں تو سب سائیلر کا استعمال کیا جا سکتا ہے اس کے بعد کاشتکار زمین کو ہموار کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگایا جائے توزیادہ مناسب ر ہے گا۔

متعلقہ عنوان :