محکمہ صحت بلو چستان اور سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کے درمیان سرد جنگ جاری

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع کے سرکاری ہسپتالوں میں جمعرات کوڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی سے غیرحاضر ، ہسپتال آئے مریضوں میں شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا

جمعرات 16 جنوری 2025 20:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)محکمہ صحت بلو چستان اور سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کے درمیان سرد جنگ جاری،کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع کے سرکاری ہسپتالوں میں جمعرات کے روز ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی سے غیرحاضر ، ہسپتال آئے مریضوں میں شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔تفصیلات کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی کال پر اپنے مطالبات کے حق میں 25 نومبر 2024 سے سرکای ہسپتال میں ڈاکٹروں کی جانب سے احتجاجاً صبح 9بجے سی11بجے تک او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جا تا رہا جبکہ گزشتہ4روز سے ینگ ڈاکٹر ایسو سی ایشن نے ہسپتالوں کے گائنی اورایمرجنسی وارڈ کے علاوہ تمام سروسز سے بائیکاٹ کر رکھا ہے تاہم پرائیویٹ ہسپتالوں میں یہ ڈاکٹر زاپنے فرائض بخوبی سر انجام دے رہے ہیں جس کے باعث سرکا ری ہسپتالوں کے او پی ڈیز ،وارڈز اور آپریشن تھیٹرز ویران ہوگئے جس سے ہسپتال میں آئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حکومت بلو چستان عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کر نے کے لئے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے جس کے تحت حکومت بلوچستان نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے اراکین سمیت دہری تنخواہیں لینے والے 36 میڈیکل آفیسران، 29 لیڈی میڈیکل آفیسران اور 9 ڈینٹل سرجن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اسکے علا وہ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت نے بدعنوانی کے ثبوتوں کے ساتھ ڈاکٹروں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے مالی بدعنوانی میں ملوث ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے بدعنوان عناصر کو سزا دی جائے گی بین الاقوامی اداروں سے کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی تفصیلات طلب کی جا رہی ہیں یو این اداروں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات اہلکاروں کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیںجن اہلکاروں کا دورانیہ ختم ہو چکا ہے انہیں پیرنٹ ڈیپارٹمنٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کی جائے گی۔

بخت محمد کاکڑ نے کہاکہ محکمہ صحت میں اب کوئی خلاف ضابطہ معاملات نہیں چلیں گے کالی بھیڑوں کی وجہ سے عظیم پیشے پر سوال اٹھ رہے ہیںہسپتالوں کی بندش غریب مریضوں کے لئے ناقابل برداشت ہے غریب مریضوں کی حالت دیکھ کر دل دہل جاتا ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ مالی بدعنوانی میں ملوث ڈاکٹروں کی فہرست مفاد پرستی کا واضح ثبوت ہے حکومت بلوچستان عوام کو صحت کی سہولتوں سے محروم کرنے والوں کو بے نقاب کرے گی تمام بین الاقوامی اداروں کو کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی تفصیلات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے بلیک میلنگ اور غیر قانونی تسلط حکومت کے لئے ناقابل قبول ہیں چند گمراہ عناصر نے عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے صحت کے شعبے میں بدعنوانی کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گاحکومت عوام کو بہترین صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے غریب مریضوں کے لئے اسپتالوں کی بندش ناقابل معافی جرم ہے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ واپس لیا جائے مطالبات تسلیم کئے جانے تک احتجاج جاری رہے گا۔