سیالکوٹ میں کاشتکاروں کوگندم کی فصل کوبھوری وخاکی کنگی سے بچانے کے لئے حفاظتی اقدامات کی ہدایت

پیر 20 جنوری 2025 17:11

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2025ء) ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول محکمہ زراعت(پلانٹ پروٹیکشن )سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد نے گندم کے کاشتکاروں کو فصل کی بھوری اورخاکی کنگی سے بچانے کے لئے حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بھوری یا خاکی کنگی کا حملہ تقریباً پنجاب کے تمام اضلاع میں یکساں طور پر ہوتا ہے اور بیماری کی وبائی صورت پیدا ہونے پر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے جبکہ بھوری کنگی بالحاظ نقصان خطرناک ہے نیز بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے اسی طرح بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے جبکہ وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عام طور پر اس کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں جس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے جبکہ سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے اسلئے کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں پھپھوندکش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔

متعلقہ عنوان :