وائرس اور دیگر امراض سے فصلوں کو بچاتے ہوئے زیادہ پیداوار حاصل کرنا ہو گی،ماہرین زراعت

پیر 20 جنوری 2025 17:22

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2025ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے وقت ملک میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار 7 سے 8 من تھی جو60کی دہائی میں سبزانقلاب اور چھوٹے قد کی ورائٹی کے باعث بڑھ کر دو گنا ہو گئی ، زرعی ماہرین و زرعی سائنسدانوں کی شبانہ روز محنتوں کی وجہ سے اب ملک میں 28سے32من فی ایکڑسے بھی زائد اوسط پیداوار حاصل کی جا رہی ہے ۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ زمینی وسائل اور پیداواری استعداد کے لحاظ سے اوسط پیداوار70سے80من فی ایکڑ تک حاصل کی جا سکتی ہے ،اس پیداواری فرق کو پورا کرنے کےلئے وائرس اور دیگر امراض سے فصلوں کو بچاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنا ہو گی۔انہوں نے بتایاکہ یو جی 99 ہماری غذائی پیداوار کےلئے خطرہ بن کر سامنے آئی ہے جس سے عہدہ برآ ہونے کےلئے ماہرین نباتات کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

(جاری ہے)

ا ن کا کہنا تھا کہ زمینی، فضائی اور آبی ذرائع سے فصلوں کو پہنچنے والے جراثیموں اور وائرس کی روک تھام کےلئے دنیا میں مروج جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پاکستانی صورتحال کے مطابق کرنے کےلئے لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مائیکروبیالوجی، بائیوٹیکنالوجی اور پلانٹ پتھالوجی کے باہمی امتزاج سے فصلوں کی پیداوار بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے ،یہی وجہ ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے مائیکروبیالوجی کی کثیرالجہت ڈگری کا اجرا کیاتاکہ مختلف شعبوں کے امتزاج سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔