بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

منظم بھیک مانگنے کا مطلب فراڈ قرار دیا گیا ہے، منظم بھیک مانگنے اس کیلئے بھرتی کرنے، پناہ دینے یا منتقلی پر 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو ، بل کا متن

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 30 جنوری 2025 13:36

بیرون ملک پاکستانی بھکاریوں کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں ..
اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جنوری 2025)بیرون ملک جا کر بھیک مانگنے کے واقعات کے معاملے پر سینیٹ میں بھکاریوں کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل پیش کر دیا گیا، وزارت داخلہ کی جانب سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا گیا جس میں منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی ہے، ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ منظم بھیک مانگنے اس کیلئے بھرتی کرنے، پناہ دینے یا منتقلی پر 7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔

بل کے متن کے مطابق منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی ہے، منظم بھیک مانگنے کا مطلب فراڈ قرار دیا گیا ہے جس میں زور زبردستی سے بھیک منگوانا یا خیرات لینا نیز منظم بھیک مانگنے سے مراد دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر یا لالچ دے کر خیرات لینا شامل ہو گا۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کئے گئے ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں کی کھڑکیوں پر دستک دینا، زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنا بھی منظم بھیک ہے۔

روزگار کے بغیر گھومتے رہنا اور تاثر دینا کہ گزارا بھیک پر ہے یہ بھی منظم بھیک ہے، منظم بھیک مانگنے سے مراد کسی نجی احاطے میں داخل ہو کر بھیک مانگنا اور خیرات لینا ہے۔ترمیمی بل کے مطابق منظم بھیک مانگنے کا مطلب فراڈ، زور زبردستی سے بھیک منگوانے یا خیرات لینا ہے اس کے علاوہ دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر یا لالچ دےکر خیرات لینا بھی بھیک کے زمرے میں آتا ہے۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ کسی عوامی مقام پر خیرات مانگنا یا وصول کرنا بھی بھیک کہلاتا ہے، قسمت کا حال بتا کر، کرتب دکھا کر بھیک مانگنا بھی منظم بھیک مانگنا ہے، منظم بھیک مانگنے سے مراد بہانے سے اشیاء فروخت کرنا بھی ہے۔بل کے مطابق یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی زخم، چوٹ، بیماری، معذوری یا نقص کو دکھا کر بھیک حاصل کرنا بھی منظم بھیک ہے، خود کو بطور نمائش استعمال ہونے دینا کہ بھیک یا خیرات لینے میں سہولت ہو یہ بھی منظم بھیک ہے۔

بل کے مطابق ملوث ایجنٹ اور گینگ آسانی سے قانونی کارروائی سے بچ جاتے ہیں۔ بچنے کی وجہ بھیک مانگنا قانون میں جرم نہیں ہے جو ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں ہو۔ مسئلے کی حساسیت کے پیش نظر بھیک مانگنےکو جرم قرار دینا ضروری ہے۔وزارت داخلہ کے ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارتی مشنز نے بھیک مانگنے والوں کا زکر کیا ہے کچھ پاکستانی حج، عمرہ، زیارت یا ذاتی دوروں میں بھیک مانگنے لگتے ہیں۔ ان ممالک نے زور دیا ہے کہ ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔