ایکسپورٹ سہولیات میں کمی اور زیادہ فریٹ چارجز کے باعث اربوں روپے مالیت کے پھل اور سبزیاں ضائع ہونے کا خدشہ

پی ٹی آئی کسان ونگ کے آرگنائزر شیخ وقاص اکرم اور ترجمان خالد نواز سدھرائچ کا حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 22 جون 2025 20:00

ایکسپورٹ سہولیات میں کمی اور زیادہ فریٹ چارجز کے باعث اربوں روپے مالیت ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2025ء)شپنگ کمپنیوں کی طرف سے کنٹینرز کی کمی اور فریٹ چارجز میںاضافے جیسے مسائل نے برآمد کنندگان بالخصوص پہلے سے پسے ہوئے کسانوں اور کاشتکاروںمیں مزید پریشانی اوراضطراب پیدا کردیاہے ․ پاکستانی پھلوں بالخصوص آم اور سبزیوں کی ایکسپورٹ میںآنے والی رکاوٹوںکی وجہ سے کسان مزید معاشی پستی کا شکار ہوں گے جس پر حکومت کوفوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ․ یہ بات پی ٹی آئی کسان ونگ کے آرگنائزر شیخ وقاص اکرم اور ترجمان خالد نواز سدھرائچ نے پھلوں اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز کودرپیش مسائل کی جانب حکومت کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی ․ انہوںنے کہا کہ برآمدات کی سہولیات میں کمی سے پھلوںاور دیگر زرعی اجناس کے زیاں کا خطرہ ہے جبکہ شپنگ کمپنیوں کی جانب سے فریٹ چارجز میں اضافے سے عالمی مارکیٹ میں ہماری اجناس دیگر ملکوںکا مقابلہ نہیںکر سکیں گی جسکے نتیجے میںایکسپورٹ کے شعبے سے وابستہ لوگوں اور خاص طور پر کسانوں کا نقصان ہوگا ․ انہوںنے کہا یہ نقصان ہماری معیشت کا بھی نقصان ہے جسکا حکومت کو فوری نوٹس لینا چاھئیے اور شپنگ کمپنیوں کو اس امرکا پابندبنایا جائے کہ وہ مطلوبہ کنٹینرز مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ فریٹ چارجز میں بھی من مانے اضافے سے گریز کریں․ خالد نواز سدھرائچ نے کہا کہ پھل اورسبزیاں شدید گرمی کی وجہ سے جلدخراب اورناقابل استعمال ہو جاتے ہیں اور زیادہ دیر تک شپنگ کے پراسیس میںپڑے رہنے کی وجہ سے کسانوں ، برآمدکنندگان اورملکی معیشت کا نقصان ہوگا ․ ایکسپورٹ سہولیات میں کمی اور زیادہ فریٹ چارجز کے باعث اربوں روپے مالیت کے پھل اور سبزیاں ضائع ہونے کا خدشہ ہے اس لئے حکومت اس جانب ہنگامی طور پر توجہ دے اور مسائل کوحل کرے تاکہ متعلقہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں اور ملکی معیشت کو بھی نقصان سے بچایا جا سکے ۔