Live Updates

مشرق وسطیٰ تناؤ: یو این چیف کا قیام امن کے لیے ہنگامی کوششوں پر زور

یو این پیر 23 جون 2025 00:45

مشرق وسطیٰ تناؤ: یو این چیف کا قیام امن کے لیے ہنگامی کوششوں پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ امن کو موقع دینے کے لیے ان کی اپیل پر کان نہیں دھرے گئے اور ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کی بمباری سے خطے کو پہلے سے ہی درپیش کشیدہ حالات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ایران پر امریکہ کے اس حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا ہے کہ، خطے کے لوگ تباہی کا ایک اور سلسلہ جھیلنے کے متحمل نہیں ہو سکتے اور اب حالات بے قابو ہونے اور متواتر حملے اور جوابی حملے شروع ہونے کا خدشہ ہے۔

اس صورتحال سے بچنے کے لیے سفارت کاری سے کام لینا ضروری ہے۔ شہریوں کو تحفظ ملنا چاہیے اور محفوظ سمندری نقل و حرکت کی ضمانت دی جانی چاہیے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ وہ آغاز سے ہی مشرق وسطیٰ میں عسکری کشیدگی کی متواتر مذمت کرتے آئے ہیں۔ لڑائی کو روکنے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ و پائیدار بات چیت کی جانب واپسی کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنا ضروری ہیں۔

اس مسئلے کا قابل بھروسہ، جامع اور قابل تصدیق حل نکالنا ہو گا جس سے اعتماد بحال ہو اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کے معائندہ کاروں کو ایران کی ایٹمی تنصیبات تک رسائی ملے۔

معقولیت، تحمل اور امن

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا معاہدہ بین الاقوامی امن و سلامتی کی بنیاد ہے اور ایران کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔

تمام رکن ممالک پر لازم ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

اقوام متحدہ اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے ہر طرح کی کوششوں میں مدد دینے کے لیے تیار ہے تاہم امن مسلط نہیں کیا جاتا بلکہ اسے منتخب کیا جاتا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دنیا کے سامنے دو راستے ہیں۔ ان میں سے ایک بڑے پیمانے پر جنگ، شدید انسانی تکالیف اور بین الاقوامی نظام کے سنگین نقصان کی طرف جاتا ہے جبکہ دوسرا کشیدگی کے خاتمے، سفارت کاری اور بات چیت کا راستہ ہے اور سبھی جانتے ہیں کہ کون سا راستہ درست ہے۔

انہوں نے کونسل اور تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ معقول فیصلہ کریں، تحمل دکھائیں اور امن کے لیے ہنگامی اقدامات کریں کیونکہ دنیا امن کا راستہ ترک کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات