پیکا ایکٹ میں ترمیم کا مقصد صحافت کا گلا گھوٹنا ہے، محفوظ النبی خان

سندھ حکومت منصوبہ بندی کے ساتھ نئی نسل کو تعلیم سے محروم کرنے کے درپے ہے،سماجی رہنما ء

ہفتہ 1 فروری 2025 22:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2025ء)پیکا ایکٹ میں ترمیم کا مقصد صحافت کا گلا گھونٹنا اور معاشرے کو گونگا بہرا بنانا ہے۔ قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار کے سانچے میں ڈھلنے والی قوم ان مذموم عزائم کو شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی۔ ان تاثرات کا اظہار ممتاز سماجی و سیاسی رہنما محفوظ النبی خان نے لیاقت علی میو ایڈوکیٹ، محمد صدیق بلوچ ایڈووکیٹ، سید نسیم شاہ ایڈوکیٹ، محمد یس خان مہران والا ایڈوکیٹ، مسعود عالم، حلیم خان غوری، اشفاق لودھی، محمد ولی الرحمن عثمانی اور سول سوسائٹی کے دیگر نمائندگان سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ فیک نیوز کے بہانے امکانات، خدشات اور اندشوں کے تذکرے پر بھی یہ قانون لاگو ہو جائے گا اور تجزیوں کو بھی فیک نیوز گردانہ جا سکے گا جس سے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کا دروازہ بند ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے اینکر پرسنز اور پرنٹ میڈیا کے رپورٹرز پیکا ایکٹ میں ترمیم کا براہ راست نشانہ ہوں گے اور شہر میں گشت کرنے والی خبروں کے تناظر میں حقائق کے حصول اور سچ کی ترسیل کا عمل بھی اس قانون کے نرغے میں آئے گی جبکہ مقدمات میں حقیقت سے آشنائی کے لئے گواہوں پر وکلا کی جرح میں کئے جانے والے سوالات بھی فیک نیوز کے قانون کے زمرے میں آجائیں گے، علاوہ ازیں تحقیقی سوالات اور ریسرچ کے مقصد کے لئے تشکیل دئے جانے والے مفروضات بھی اس قانون کے تحت جرم بن جائیں گے۔

دوسری طرف سندھ کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلر کے منصب پر ریٹائرڈ بیورو کریٹس کے تقرر سے جامعات کا حال بھی سندھ کے دیگر سرکاری اداروں کی طرح ہو جائے گا اور درسگاہوں میں نوکر شاہی کے روایتی تاخیری حربے اور سرخ فیتوں کا کلچر آجائے گا جس سے علمی تحقیق اور تدریس کا عمل درھم بھرم ہوجائے گا۔ محفوظ النبی خان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت پوری منصوبہ بندی کے ساتھ سرکاری جامعات کو تباہ حال بنا نجکاری کی طرف لے جانے کی خواہاں ہے تاکہ غریب عوام کی نسلوں کو تعلیم اور شعور سے محروم کیا جا سکے۔ محفوظ النبی خان نے کہا کہ بدقسمتی سے وفاق میں پارلیمان اور سندھ میں اسمبلی مذموم مقاصد کے لئے استعمال ہو رہی ہے جو کہ ملکی سیاسی تاریخ میں ایک شرمناک باب کا اضافہ ہے۔