پاکستان دنیا بھر میں کپاس کی پیداوارمیں چوتھے، گنے میں چھٹے،گندم میں ساتویں، چنے کی پیداوارمیں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا

پیر 3 فروری 2025 16:18

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2025ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے گزشتہ چند سالوں کے دوران گندم، کپاس، چاول،گنے،روغن دار اجناس،دالوں وغیرہ کی شاندار پیداواری صلاحیت کی حامل سینکڑوں نئی اقسام تیار کی ہیں جن کی کاشت کے باعث دنیا بھرمیں رقبے کے لحاظ سے 36ویں نمبر پر آنے والا پاکستان کپاس کی پیداوارمیں چوتھے، گنے میں چھٹے،گندم میں ساتویں، چنے میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے نیز چاول، گنے، دالوں اور دیگر فصلات کی مزید ایسی اقسام تیار کی جارہی ہیں جو بدلتے ہوئے موسمی حالات کا بہتر مقابلہ کر سکیں گی۔

ایوب ریسرچ فیصل آباد کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ یہ حقیقت ہے کہ کئی وجوہات کی بناپر ہمارے بہت سے کاشتکار جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے قاصر ہیں مگر اس کے باوجود ہمارے کاشتکار کئی دیگر ممالک کی نسبت بہترین پیداوار حاصل کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ مستقبل میں آب وہوا میں تبدیلی اور پانی کی کمی زرعی شعبے کیلئے بہت بڑا چیلنج ثابت ہو گی جس سے نمٹنے کیلئے ایوب ریسرچ فصلوں کی ایسی اقسام تیارکررہاہے جو زیادہ درجہ حرارت برداشت کرنے سمیت کم پانی اور خشک سالی کے خلاف بھرپور قوت مدافعت رکھتی ہوں۔

انہوں نے بتایاکہ فصلات کو پٹڑیوں پر کاشت کرنے کے طریقوں پر بھی کام جاری ہے جس سے پانی کی 20 سے 50فیصد تک بچت ہو سکے گی۔ انہوں نے بتایاکہ ہمارے زرعی سائنسدانوں نے کپاس اور گندم کی تحقیق میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور ہم ایسی اقسام تیارکرنے کے قابل ہو ئے ہیں جو زیادہ درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔