تمباکو کا استعمال سماجی و اقتصادی بحران کی صورت اختیار کر چکا ہےم اے آر آئی

جمعرات 6 فروری 2025 20:20

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی)اور اس کی ممبر تنظیموں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں اضلاع کی سطح پر تمباکونوشی چھوڑنے کی خدمات و سہولیات کی فراہمی کو ترجیح بنائیں تاکہ تمباکو کی بڑھتی وبا کا مقابلہ کیا جا سکے۔اے آر آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ارشد علی سید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تمباکو کا استعمال صحت کا ایک بڑا مسئلہ ہے جو سماجی و اقتصادی بحران کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

انہوں نے تمباکونوشی ترک کرنے میں سگریٹ نوشوں کی مدد کرنے کے لیے جامع، قابل رسائی اور پائیدار حکمت عملی اپنانے پر زور دیتے ہوئے ضلعی سطح پر تمباکونوشی چھوڑنے کی خدمات و سہولیات کی فراہمی کو اس سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ارشد علی سید نے کہا کہ تمباکو نوشی کی روک تھام کی خدمات و سہولیات کو موجودہ بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا حصہ بنایا جا سکتا ہے تاکہ شہریوں کی ان تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید برآں، ضلعی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو تربیت دی جانی چاہیے تاکہ وہ تمباکونوشی چھوڑنے کی غرض سے سگریٹ نوشوں کو سائنسی شواہد کی بنیاد پر طرز عمل میں تبدیلی لانے کے لیے انہیں صلاح و مشورے اور ادویات کے استعمال میں رہنمائی فراہم کر سکیں۔ ان اقدامات کے علاوہ ملک بھر میں ایسی مہمات کا اہتمام کیا جانا چاہیے جن کے ذریعے ان خدمات و سہولیات کی دستیابی کے بارے میں آگہی پیدا کی جا سکے اور ان کی افادیت کی نگرانی کا ایک مضبوط نظام بنایا جاسکے۔

انہوں نے تمباکو نوشی کے خاتمے کے لیے برطانیہ کی حکمت عملی کا جائزہ لینے اور اسے اپنانے پر بھی زور دیا جس کی مدد سے ملک میں گزشتہ دو دہائیوں میں سگریٹ نوشی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں ضلعی سطح پر اسی طرح کی خدمات و سہولیات کی فراہمی سے ہم زندگیاں بچا سکتے ہیں، صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات کم کر سکتے ہیں اور شہریوں کے لیے ایک صحت مند مستقبل بھی بنا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :