عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام سالانہ ختم نبوت کانفرنس

ہفتہ 8 فروری 2025 23:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2025ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام سالانہ عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس مرکزی عیدگاہ کھارہ کھوہ روڈ بھسین لاہور میںولی کامل مولانا محمدحنیف، پیرمیاں رضوان نفیس کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا اللہ وسایا، جے یوآئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمدامجد خان ، جامعہ اشرفیہ کے شیخ الحدیث مولانا محمدیوسف خا ن ، جامعہ امدایہ کے مولانا مفتی محمداعجاز ، مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا قاری علیم الدین شاکر ، سرگودھا مجلس کے امیر مولانا نورمحمدہزاروی مبلغ ختم نبوت مولانا عبدالنعیم، مولانا محمدقاسم گجر، داکٹر عبدالواھد قریشی ، مولانا خالد محمود ، مولاناسعید وقار ، قاری ظہورالحق ، مولانا عبدالعزیز، سر محمدارشاد، قاری محمدبشیر ، مولانا محمدعابد حنیف کمبوہ ، مولانا محمدزبیر جمیل، مولانا عبیدالرحمن معاویہ ، مولانا اسلام الدین ،مولانا محمد عمران نقشبندی، مولانا شاکراللہ، مولانا الطاف الرحمن ، مولانا سمیع اللہ، مولانا طاہر مجید، سمیت کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے امت کے تمام طبقات نے بھرپور انداز میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ ہرمسلمان کی ذمہ داری اورمذہبی فریضہ ہے۔تمام مسلمانوں کو اسلام اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جذبہ صدیقی سے سرشار ہوکرمیدان عمل میں نکلنا ہوگا۔قادیانی اور انکے پشتی بان3 197 ء کا دستور کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں ہر مسلمان کو ان سازشوں پر نظررکھنا ضروری ہے حکمرانوں نے اسلام ،مسلمان اور پاکستان کے خلاف قادیانیوں کی سازشوں سے نہ صرف آنکھیں بند کر رکھی ہیںبلکہ انکی سرپرستی کر رہے ہیں قوم اور حکمرانوں کو اس بات سے آگاہ رہنا چاہیے کہ قادیانی اسلام، مسلمان اور پاکستان کے لیے یہود وہنود سے بھی زیادہ خطرناک ہیں ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما ء شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا نے کہا کہ اندرون ملک وبیرون ممالک کی کئی عدالتوں نے قادیانیت کے کفر پر مہر ثبت کردی ہے قادیانیت اپنے منطقی انجام کو پہچنے والی ہے،قادیانی فتنے کا خاتمہ قریب ہے،ایک وقت آئے گا کہ تلاش کرنے باوجود اس دھرتی پر ایک بھی قادیانی نہیں ملے گا ۔

مولانا یوسف خان نے کہا کہ عقیدئہ ختم نبوت کا دفاع کرنے والے ہر وقت اسلام کی افضل ترین عبادت میں مصروف ہیں۔ مولانا محمدامجدخان نے کہا کہ قادیانیت کا فتنہ یورپی ممالک کا تربیت یافتہ ، اسرائیل کا ایجنٹ اور صہیونی قوتوں کے مفادات کیلئے پیدا کیا گیا ہے ۔ قادیانیت کا وجود ننگ انسانیت و ملت اسلامیہ کیلئے ناسور اور اسلام وایمان کیلئے زہر قاتل ہے، مولانا عزیز الرحمن ثانی نے کہا کہ شہداء ختم نبوت نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ہمیشہ گلشن رسالت کی آبیاری اور ناموس رسالت کے چراغ کو روشن کیا ہے عقیدہ ختم نبوت کا دفاع دراصل اسلام کا فاع ہے،قادیانی جہاں بھی جائیں گے ان کا مقابلہ دلائل اور براہین سے کیا جائے گا۔

۔ مولانا عبدالنعیم نے کہا کہ قادیانی گروہ اسلام کا ٹائٹل استعمال کرکے اپنے کفرو ارتداد کو اسلام بناکر پیش کررہا ہے، اسلامیان پاکستان قادیانی فتنہ اور باطل قوتوں کی سرکوبی کیلئے پر امن جدوجہد جاری رکھیں۔مولانا نورمحمدہزاروی نے کہا کہ قایانیوں کو احمدی ہرگز نہیں کہنا چاہیے کیونکہ احمد ہمارے نبیﷺ کا نام ہے تو لہذاٰ ہم مسلمان احمدی ہیں، قادیانی صرف ختم نبوت کے منکر نہیں بلکہ اہل بیت ،صحابہ کرام کے بھی گستاخ ہیں اس فتنے سے امت مسلمہ کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

حرمت رسول ﷺ کے تحفظ کا فریضہ سرانجام دینا دنیوی واخروی نجات کا سبب اور ذریعہ ہے قادیانی اسلامی عقائد میں تحریف کرکے سادہ لوح مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیںعلماء نے ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ اعلی ، اہم عہدوں سے قادیانیوں فوری نکالاجائے۔ اعلیٰ وحساس عہدے پرکسی قادیانی کی تعیناتی سراسرملکی سلامتی کیخلاف ہے قادیانیوںنے آج تک پاکستان کے وجوداوراسکے آئین کوتسلیم نہیںکیااکھنڈبھارت قادیانیوںکاالہامی عقیدہ ہے ۔