دھان ، کماد اور مکئی کی کاشت میں گذشتہ 12 سال کے دوران بالترتیب 41 ، 12 اور 51 فیصد اضافہ

پیر 10 فروری 2025 14:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 فروری2025ء) دھان ، کماد اور مکئی کی کاشت میں گذشتہ 12 سال کے دوران بالترتیب 41 ، 12 اور 51 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ محکمہ زراعت پنجاب کے آن فارم واٹر مینجمنٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل چوہدری محمد اشرف اور ڈویلمپنٹ ایکسپرٹ خالد وٹو نے اپنی ایک مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی سال 12-2011 سے 24-2023 کے دوران دھان کے زیر کاشت رقبہ میں 41 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور زیر کاشت رقبہ 2.57 ملین ہیکٹر کے مقابلہ میں 3.63 ملین ہیکٹر تک بڑھ گیا ہے ۔

اسی طرح کماد کے زیر کاشت رقبے میں بھی 12 فیصد کی بڑھوتری سے زیر کاشت رقبہ 1.06 ملین کے مقابلہ 1.18 ملین ہیکٹر تک بڑھا ہے جبکہ اس عرصہ کے دوران مکئی کی کاشت کاری میں بھی نمایاں طورپر 51 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تغیرات اور آبی وسائل کے مسائل کی وجہ سے آبپاشی کیلئے موجود آبی ذخائر میں مسلسل کمی کا رجحان ہے جبکہ دوسری جانب فصلوں کی آبپاشی کیلئے زیر زمین پانی پر انحصار دن بدن بڑھتا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دھان ، کماد اور مکئی زیادہ پانی طلب کرنے والی فصلیں ہیں جن کی کاشت سے آبی ذخائر اور زیر زمین پانی کے وسائل پر بوجھ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ کی کارکردگی اور پیداوار میں اضافہ کیلئے ضروری ہے کہ نئی ٹیکنالوجی سے استفادہ کو یقینی بنایا جا ئے ۔ اس کے علاوہ آبپاشی کے روایتی نظام کی بجائے ڈرپ ایری گیشن سمیت دیگر جدید طریقوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ زیادہ پانی صرف کرنے والی فصلوں کے مقابلہ میں کم پانی سے تیار ہونے والی فصلوں کی کاشت میں اضافہ سے آبی وسائل پر بوجھ میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :