فیصل آباد،کاشتکاروں کو شملہ مرچ کی پنیری وسط فروری سے کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت

جمعرات 13 فروری 2025 16:36

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2025ء) ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ماہرین نے کاشتکاروں کو شملہ مرچ کی پنیری وسط فروری سے کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں جہاں شملہ مرچ کابیج بطور پنیری اکتوبر میں بویاگیا ہو وہاں سے پنیری وسط فروری میں کھیتوں میں منتقل کردی جائے تاکہ مئی و جون میں اس کی پیداوار کاحصول ممکن ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ تاخیرسے کاشتہ شملہ مرچ جولائی میں درجہ حرارت بڑھ جانے کے باعث موزیک نامی وائرسی بیمار ی کا شکار ہوجاتی ہے جس سے فصل کو نقصان پہنچنے کاخدشہ رہتاہے۔انہوں نے کہاکہ شملہ مرچ کے لئے بہت ذرخیز اور ایسی میرازمین جس میں پانی کا مناسب نکاس ہو موزوں رہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ کاشتکار شملہ مرچ کی کاشت سے پہلے کھیت میں ایک بار مٹی پلٹنے والا ہل چلا کرزمین کواچھی طرح ہموار کرلیں اس کے بعد15سے20ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد فی ایکڑ ڈال کر اسے زمین میں ملادیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ اگر وہاں جڑی بوٹیاں اگ آئیں تو فوراً کھیت میں دوبارہ ہل چلادیناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار بوقت کاشت کھیت میں فی ایکڑ 3بوری سپرفاسفیٹ اور ایک بوری امونیم نائٹریٹ ڈال کر کھیت میں سہاگہ چلا دیں۔انہوں نے بتایاکہ مارکیٹ میں زیادہ پیداوار کی حامل شملہ مرچ کی ہائبرڈ اقسام دستیاب ہیں جن کی کاشت سے بہتر پیداوار کاحصول ممکن بنایاجاسکتاہے۔