کاشتکار گندم کی فصل کو گوبھ کی حالت میں پانی ضرور لگائیں،محکمہ زراعت

جمعہ 21 فروری 2025 14:37

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2025ء) کاشتکار گندم کی فصل کو گوبھ کی حالت میں پانی ضرور لگائیں کیونکہ اس وقت سٹہ پودے کے اندر بن کر نکلنے کے مراحل میں ہوتا ہے اور اگر اس وقت پانی نہ دیا جائے تو سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں۔ ترجمان نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت نے کہا کہ کاشتکار یوریا کھاد کا مزید استعمال نہ کریں کیونکہ سرسبز فصل سست تیلے کے حملے کا باعث بنتی ہے۔

اس کے علاوہ کاشتکار گندم کی فصل پر کنگی کے حملہ پر نظر رکھیں،کنگی کا مرض پھپھوندی کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے،زرد کنگی کا حملہ پتوں پر ہوتا ہے اور انتہائی شدید حملہ کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں،پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں پائوڈر کی صورت پائے جاتے ہیں جبکہ بھوری کنگی کا حملہ عام طور پر نچلے پتوں سے شروع ہوتا ہے جس کی وجہ سے پتے کے اوپربھورے رنگ کا زنگ نما پوڈر دکھائی دیتا ہے تاہم سیاہ کنگی کا حملہ میں پتوں اور تنوں پر بیضوی دھبے نمودار ہوتے ہیں جو کہ شروع میں بھورے رنگ کے ہوتے ہیں اور بعد ازاں ان کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے اور سائز میں بڑے ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کنگی کا حملہ سب سے پہلے کھیت میں ٹکڑیوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور پھر پورے کھیت میں پھیل جاتی ہے لہٰذا کاشتکار باقاعدگی سے اپنی فصل کا معائنہ کریں اور کنگی کا حملہ ظاہر ہوتے ہی مناسب پھپھوندی کش زہر وں کا محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سپرے کریں تاکہ یہ بیماری مزید نہ پھیلے۔انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں گندم کی فصل کے مفید کیڑے مثلاً لیڈی برڈ بیٹل،کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی اور طفیلی کیڑے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں جو ایسے کھیتوں میں چھوڑے جاسکتے ہیں جہاں تیلے کا حملہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ان مفید کیڑوں کی پرورش محکمہ زراعت کی وہاڑی،پاکپتن،ساہیوال،اوکاڑہ،شیخوپورہ،حافظ آباد،لیہ،مظفرگڑھ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد میں قائم کردہ بیالوجیکل لیبارٹریوں میں کی جا رہی ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ کاشتکار گندم کی فصل پر زرعی زہروں کا استعمال کم سے کم اور انتہائی ناگزیر صورت میں زراعت(توسیع) کے عملے کے مشورہ سے کریں کیونکہ یہ ہماری خوراک کا حصّہ ہے اور زیادہ سپرے سے اس پر برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔