
ویتنام کے سفیر فام آنہ توان کی لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں گفتگو
جمعرات 27 فروری 2025 17:00
(جاری ہے)
دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مختلف حکمت عملیوں کا جائزہ لیا گیا۔سفیر نے ویتنام کی مستحکم معاشی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ2024 میں ویتنام کی عالمی برآمدات 405.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں جبکہ درآمدات380.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ویتنام میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور2024 میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا تخمینہ25.35 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔انہوں نے پاکستان کو ایک اہم تجارتی شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں بالخصوص پاکستان کا نمایاں مقام ہے۔ پاک ویتنام دو طرفہ تجارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،جو 2023 میں 750 ملین ڈالر سے بڑھ کر2024 میں 850 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔پاکستان کی ویتنام کو برآمدات522 ملین ڈالر جبکہ ویتنام سے درآمدات328 ملین ڈالر رہیں۔موجودہ تجارتی حجم اب بھی حقیقی صلاحیت سے کم ہے حالانکہ دونوں ممالک کے پاس ایک دوسرے کی معیشت کے لیے تکمیلی صنعتوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ویتنامی سفیر نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع پر زور دیا اور کہا کہ ان شعبوں کو دو طرفہ تجارتی تعلقات میں مو ثر طور پر بروئے کار لایا جائے۔لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد نے کہا کہ پاکستان اور ویتنام کے سفارتی تعلقات1972 میں قائم ہوئے تھے اور دونوں ممالک گزشتہ پانچ دہائیوں سے تجارتی و اقتصادی تعاون میں شراکت دار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کی اصل صلاحیت کی عکاسی نہیں کرتا۔ انہوں نے ویتنام کی کل تجارتی مالیت میں پاکستان کے حصے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ویتنام کی برآمدات2024 میں400 ارب ڈالر اور درآمدات380 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔انہوں نے دو طرفہ تجارت کو کم از کم3 ارب ڈالر تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کیلئے دونوں ممالک کو بہتر مارکیٹ رسائی فراہم کرنی چاہیے۔ پاکستان کی اہم برآمدات میں مکئی، کاٹن ویون فیبرکس اور چمڑا شامل ہیں جبکہ ویتنام سے درآمدات میں الیکٹرانک آلات، مصنوعی ریشے، قدرتی ربڑ اور چائے شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سی فوڈ، پراسیسڈ گوشت، دواسازی کی مصنوعات، پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔لاہور چیمبر کے صدر نے پاکستان اور ویتنام کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے کاروباری طبقے کو بہتر مارکیٹ رسائی حاصل ہو۔ انہوں نے براہ راست پروازوں میں اضافے، بینکاری چینلز کو مضبوط بنانے، تجارتی وفود کے تبادلوں اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کو دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے مو ثر حکمت عملی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تجارتی دفاتر کے کمرشل سیکشنز کو مارکیٹ ریسرچ رپورٹس کو باقاعدگی سے متعلقہ چیمبرز کے ساتھ شیئر کرنے کا عمل اپنانا چاہیے تاکہ کاروباری طبقہ بہتر تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھا سکے۔مزید تجارتی خبریں
-
چائے کی ملکی درآمدات میں مارچ کے دوران 0.3 فیصد کی کمی
-
زندہ برائلر مرغی کی قیمت میں10روپے فی کلو کمی، فارمی انڈے مہنگے
-
سونے کی قیمت میں 2,100 روپے اضافہ،3 لاکھ 49 ہزار 2 سو روپے فی تولہ ہو گیا
-
انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ
-
صدرآئی سی سی آئی کا ملک بھر میں کاروباری سہولت مراکز کے قیام اور ون ونڈو آپریشنز نافذ کرنے پر زور
-
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,600 روپے کمی ریکارڈ
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونا1600 روپے سستا ہوگیا جس
-
انڈس موٹرزکمپنی کے بعدازٹیکس منافع میں مالی سال کے پہلے 9ماہ میں 76فیصداضافہ
-
دہشت گردی پربھارت کا بیانیہ بری طرح پٹ گیا ہے،میاں زاہد حسین
-
برائلر گوشت، فارمی انڈوں کے نرخ
-
پاک افواج سے اظہارِ یکجہتی،
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں 11 ہزار 700 روپے کی بڑی کمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.