کھیرے کی اگیتی کاشت مارچ اور پچھیتی جولائی میں کی جاسکتی ہے ،محکمہ زراعت

جمعہ 28 فروری 2025 13:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2025ء) پنجاب میں 4650ایکڑ رقبہ پرکھیرا کاشت کرکے اوسطاً252 من فی ایکڑ کے حساب سے پیداوار حاصل کی گئی تاہم اگر جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا ئے تو فی ایکڑ پیداوار میں کم از کم 40 سے50 من اضافہ کیا جاسکتا ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد ڈاکٹرعامر صدیق نے بتایا کہ کھیرے کی اگیتی کاشت مارچ اور پچھیتی جولائی میں کی جاسکتی ہے لہٰذامارچ کاشتہ فصل کیلئے کاشتکار ایک ایکڑ رقبہ کیلئے کھیرے کا ایک کلو گرام صحت مند بیج استعمال کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

انہوں نے بتایاکہ کھیرے کی کاشت کیلئے ذرخیز میرازمین موزوں ہوتی ہے لہٰذاکلراٹھی اور شور زدہ زمین میں کھیرے کی کاشت سے گریز کرناچاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کھیرا موسم گرما کی انتہائی مفید سبزی ہے جس کا استعمال زیادہ تر سلاد کے طور پر کیاجاتاہے اور اساسی اجزا کی فراوانی کے باعث کھیراا نسانی جسم میں تیزابیت کو کم رکھنے میں اہم کردار اداکرتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ کھیرے کی فصل معتدل اور خشک آب و ہوا کو پسند کرتی ہے جبکہ ہوامیں نمی کی زیادتی سے پھپھوند کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہوتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ بہترین اگاؤ کیلئے درجہ حرارت 18سے24 ڈگری سینٹی گریڈ اور بہتر نشوونما کیلئے 27سے35 ڈگری سینٹی گریڈ ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار زمین کی تیاری کے دوران نامیاتی مادوں کی مقدار میں مناسب اضافہ کیلئے فصل کی کاشت سے قبل فی ایکڑ 10 سے 12 ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈال کر اسے زمین میں ضرور مکس کرلیں تاکہ اچھی پیداوار کا حصول یقینی ہو سکے۔