ایس ای سی پی کی پالیسی بورڈ نے انشورنس کے ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم کی منظوری دے دی

جمعہ 28 فروری 2025 18:00

ایس ای سی پی کی پالیسی بورڈ نے انشورنس کے ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی پالیسی بورڈ کا اجلاس چیئرمین محمود مندوی والا کی زیر صدارت ایس ای سی پی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران، بورڈ نے انشورنس ریگولیٹری فریم ورک میں اہم ترامیم کی منظوری دی، جن میں انشورنس رولز 2017، انشورنس اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2017، اور جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 شامل ہیں۔

ان ترامیم کا مقصد انشورنس ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے، جس کے ذریعے انڈسٹری کی پائیداری میں بہتری، اہم شعبہ جاتی چیلنجز کا حل، سرمایہ کے ذرائع میں تنوع اور رپورٹنگ کے تقاضوں کو آسان بنایا جا سکے۔ایک اہم ترمیم جو منظور کی گئی ہے، وہ لائف اور نان لائف انشورنس کمپنیوں کے لئے کم از کم سرمایہ کی ضروریات میں اضافہ سے متعلق ہے۔

(جاری ہے)

نظرثانی شدہ فریم ورک کے تحت، نان لائف انشورنس کمپنیوں کو کم از کم 2,000 ملین روپے کا ادا شدہ سرمایہ برقرار رکھنا ہوگا، جبکہ زندگی (لائف) انشورنس کمپنیوں کے لئے یہ حد 3,000 ملین روپے مقرر کی گئی ہے جس کا تدریجی نفاذ 2030 تک مکمل کیا جائے گا۔ اس سرمائے میں اضافے کا مقصد انشورنس صنعت کی خطرات برداشت کرنے کی صلاحیت کو مستحکم کرنا، مالی استحکام کو بڑھانا اور انشورنس پالیسی ہولڈرز کو بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔

ایک اور اہم ترمیم کے تحت انشورنس کمپنیوں کے لئے سب آرڈینیٹڈ ڈیبٹ انسٹرومنٹس جاری کرنے کا ایک مؤثر فریم ورک متعارف کرایا گیا ہے جس میں اسے سالوینسی کے لحاظ سے ضابطہ بندی کی گئی ہے۔ اس اصلاحات کا مقصد انشورنس کمپنیوں کو مالی لچک فراہم کرنا ہے تاکہ وہ متبادل ذرائع سے سرمایہ اکٹھا کر سکیں، اپنی کریڈٹ ویلیو کو مستحکم کر سکیں اور اضافی ریگولیٹری سرمایہ برقرار رکھ سکیں۔

مزید منظور شدہ ترامیم میں زندگی (لائف) انشورنس کمپنیوں کے مالیاتی بیانات میں ایڈوانس اور وِدہولڈنگ ٹیکس کے اندراج کو معیاری بنانے سے متعلق اصلاحات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ترامیم کے تحت زندگی انشورنس انڈسٹری کے ان خدشات کو بھی دور کیا گیا ہے جو ایڈوانس/وِدہولڈنگ ٹیکس کے عوض ایک مخصوص فیصد تک حکومتی سیکیورٹیز رکھنے کی شرط سے متعلق تھے، جسے اب نرم کر دیا گیا ہے۔

جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم کی منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت وہ غیر زندگی (نان لائف) انشورنس کمپنیاں جو نمایاں تکافل آپریشنز رکھتی ہیں، اپنی مکمل تکافل کارکردگی کو روایتی انشورنس نتائج کے ساتھ پیش کر سکتی ہیں۔ معاون نوٹسز کے ذریعے روایتی اور ونڈو تکافل آپریشنز کی تفصیلی وضاحت فراہم کی جائے گی، تاکہ مالیاتی رپورٹنگ میں زیادہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس تبدیلی کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو انشورنس کمپنیوں کی مالی کارکردگی کا بہتر ادراک فراہم کرنا اور انشورنس سیکٹر میں اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

متعلقہ عنوان :